30 مئی ، 2019
کرکٹ ورلڈ کپ 2019 کے لیے قومی ٹیم کو آئی سی سی کی جانب سے ملنے والے اعزازی ٹکٹوں کے معاملے پر کھلاڑیوں اور پی سی بی میں تنازع کھڑا ہو گیا۔
ورلڈ کپ 2019 میں قومی ٹیم کے 15کھلاڑی اور 10 آفیشلز آئی سی سی کے مہمان ہیں، ان 25 افراد کو آئی سی سی ہر میچ میں ایک ایک ٹکٹ مطلب ہر میچ میں پی سی بی کو 25 اعزازی ٹکٹ ملیں گے جس پر کھلاڑی اور آفیشلز اپنے احباب یا رشتے داروں کو میچ دکھا سکتے ہیں۔
ٹیم مینجر طلعت علی ملک نے کھلاڑیوں سے کہا ہے کہ بورڈ کی ہدایت ہے کہ ہر میچ میں 15 ٹکٹ بورڈ کو درکار ہیں، یعنی باقی 10 ٹکٹ آپ لوگ آپس میں تقسیم کر سکتے ہیں جس پر کھلاڑی نالاں ہیں کیوں کہ ہر کوئی اپنے فیملی اور احباب کو ورلڈ کپ کے میچ دکھانا چاہتا ہے۔
حال ہی میں بورڈ نے کھلاڑیوں کے دباؤ پر دوران ورلڈ کپ اہل خانہ کو نہ ساتھ رکھنے کا فیصلہ واپس لیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ 12 جون کو آسڑیلیا کے خلاف میچ کے بعد کھلاڑی اپنے اہل خانہ کو بلا سکیں گے لیکن بورڈ کی اعزازی ٹکٹ کی پالیسی کے سبب کھلاڑی پریشان ہیں کہ وہ کس طرح اپنے اہل خانہ کو میچ دکھا سکتے ہیں۔
خاص طور پر 16جون کو اولڈ ٹریفورڈ مانچسٹر پر بھارت کے خلاف میچ کا ہر کوئی ٹکٹ چاہتا ہے اور ایسے میں کھلاڑیوں پر خاصا دباؤ ہے اور ان کا مؤقف ہے کہ بورڈ کو اگر ٹکٹوں کی اتنی ہی طلب ہے تو وہ آئی سی سی سے خریدے بجائے اس کے ان کے اعزازی ٹکٹ ہڑپ کر جائے۔
ماضی میں چوہدری ذکاء اشرف نے 2013 اور شہریار خان نے 2017 میں آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے دوران آئی سی سی سے ٹکٹ خرید کر اپنے مہمانوں کو دئیے تھے۔