پاکستان
06 فروری ، 2012

ضمنی الیکشن جیتنے والے28پارلیمنٹرینز اورارکان صوبائی کی رکنیت معطل

ضمنی الیکشن جیتنے والے28پارلیمنٹرینز اورارکان صوبائی کی رکنیت معطل

اسلام آباد…سپریم کورٹ نے وفاقی وزراسمیت 28ان پارلیمنٹرینز اور ارکان صوبائی اسمبلی کی رکنیت معطل کردی ہے جو 18ویں ترمیم آنے کے بعد نامکمل الیکشن کمیشن کے تحت انتخابات میں کامیاب ہوئے ، عدالت نے ضمنی الیکشنز کو شفاف ووٹر لسٹوں پر ہی منعقد کرانے کا حکم دیا ہے۔چیف جسٹس افتخارچودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی خصوصی بنچ نے شفاف ووٹرلسٹوں کی تیاری اور نامکمل الیکشن کمیشن کے تحت ضمنی انتخابات سے متعلق عمران خان کی پٹیشنز کی سماعت کی۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کی سربراہ نسیم چودھری نے موقف اختیار کیا کہ ضمنی الیکشن سے متعلق آئین میں 20ویں ترمیم ، پارلیمنٹ میں آچکی ہے، عدالت مزید مہلت دیدے، چیف جسٹس نے کہاکہ عدالت سمجھتی ہے کہ آئین پر عمل نہیں ہورہا، ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ ضمنی الیکشن والے 28 لوگ کہتے کہ آئین بالادست ہے،بعد میں عدالت نے آرڈر لکھا کہ 28 ضمنی انتخاب، الیکشن کمیشن کے بغیر ہوئے، اٹارنی جنرل نے بھی واضح بیان دیا کہ ضمنی انتخابات ، نامکمل الیکشن کمیشن کے تحت ہوئے،عدالت نے باربار تحمل کا مظاہرہ کیا، اب ان ارکان کی رکنیت اور کوئی بھی حق اس وقت تک معطل رہے گا جب تک آئین میں بیسیویں ترمیم معطل رہے گی، معطل ارکان میں 9 ارکان قومی اسمبلی اور 3 سینیٹرز شامل ہیں، پنجاب اسمبلی کے 8، خیبرپختوانخوا کے 2، بلوچستان کے 1 اور سندھ کے4 ایم پی ایز کی رکنیت بھی معطل کی گئی ہے، عدالت نے ضمنی الیکشن سے متعلق ایک اور درخواست پر حکم دیا کہ 25 فروری کو 4 ضمنی الیکشن ئی ووٹر لسٹوں پر ہی کرائے جائیں، مزید سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے معطل کئے گئے سینیٹ کے 3 ارکان میں وفاقی وزراء ڈاکٹر عاصم حسین، ڈاکٹر حفیظ شیخ کے علاوہ ساجد حسین زیدی شامل ہیں۔ معطل ہونے والے ارکان قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے 4، مسلم لیگ ن کے 2، مسلم لیگ ق ،مسلم لیگ فنکشنل کا ایک ایک اور ایک آزاد رکن شامل ہے، ارکان قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے جمشید دستی، اصغر جٹ، خدیجہ وارن اور تصدق مسعود، مسلم لیگ ن کے سردار ممتاز، تصدق حیات، مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے اویس لغاری، فنکشنل لیگ کے خدا بخش راجڑ اور آزاد امیدوار اختر کانجو شامل ہیں۔

مزید خبریں :