11 جولائی ، 2019
ایجبسٹن: میزبان انگلینڈ نے دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کو آوٹ کلاس کرتے ہوئے 27 سال بعد ورلڈ کپ فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
1992کے فائنل میں پاکستان نے انگلینڈ کو شکست دے کر ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتا تھا۔
ایجبسٹن میں جمعرات کو انگلینڈ نے آسٹریلیا کو 8 وکٹ سے شکست دی، کپتان اوئن مورگن نے 39 گیندوں پر45 اور جو روٹ نے 46 گیندوں پر 49 رنز بنائے دونوں ناٹ آوٹ رہے۔
مورگن اور روٹ نے تیسری وکٹ کی نا قابل شکست شراکت میں 79 رنز بنائے، انگلینڈ نے ہدف 107گیندوں پہلے دو وکٹ کے نقصان پر عبور کر لیا۔
جمعرات کو ایجبسٹن میں بارش کی پیش گوئی غلط ثابت ہوئی اور جیسے ہی انگلش کپتان نے وننگ اسٹروک کھیلا تو بارش شروع ہو گئی لیکن اس وقت تک آسٹریلیا کا آٹھویں بار ورلڈکپ فائنل کھیلنے کا خواب چکنا چور ہو چکا تھا۔
انگلینڈ نے روایتی حریف کو ذلت آمیز شکست سے دوچار کر کے اپنے تماشائیوں کو بھرپور تفریح فراہم کی، انگلش ٹیم کی جیت کے ساتھ ہی برمنگھم میں انگلش تماشائیوں نے جشن منانا شروع کر دیا، سڑکوں پر ناچ گانے کے دوران آسٹریلوی تماشائی مایوس کن انداز میں روانہ ہوئے۔
انگلش بولرز نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کی پوری ٹیم کو 49 اوورز میں 223 رنز پر ڈھیر کر دیا اور کینگروز بیٹنگ لائن کی ناقص کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 7 آسٹریلوی بلے باز ڈبل فیگر میں بھی داخل نہ ہو سکے۔
1996 کے بعد پہلی بار ورلڈ کپ کا نیا عالمی چیمپئن سامنے آئے گا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے اس سے قبل کبھی ورلڈ کپ نہیں جیتا، ہوم گراونڈ پر انگلینڈ تاریخ میں پہلی بار ورلڈ کپ جیتنے کے لیے فیورٹ ہے۔
انگلینڈ نے چوتھی بار اور نیوزی لینڈ نے مسلسل دوسرا فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔
قبل ازیں اولڈ ٹریفورڈ کے سیمی فائنل میں بھارت کا غرور نیوزی لینڈ نے خواب میں ملایا، بھارتی کرکٹ ٹیم کا سفر جس طرح ختم ہوا اس کو بھارتی شائقین ذہنی طور پر قبول نہیں کر سکے ہیں۔ شکست کی بازگشت جمعرات کو ایجبسٹن میں بھی جاری رہی۔
بھارتی میڈیا شکست کا ذمے دار ویرات کوہلی کی کپتانی کو قرار دے رہا ہے، جب یہ ٹورنامنٹ شروع ہوا تھا، تبھی سے پیشگوئیاں ہو رہی تھیں کہ بھارت اور انگلینڈ فائنل کھیلیں گے لیکن نیوزی لینڈ نے بھارت کو مانچسٹر میں دھول چٹا دی۔
اتوار کو لارڈز میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان فائنل کھیلا جائے گا۔