13 اگست ، 2012
لاہور … ملک کی چاروں بڑی کھاد فیکٹریوں کو 18 ماہ سے گیس کی قلت کا سامنا ہے جس سے 202 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری خطرے میں پڑ گئی ہے۔ یہ بات فرٹیلائزر کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر شہاب خواجہ نے پریس کانفرنس میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس کے نیٹ ورک پر چاروں کھاد فیکٹریوں پر بینکوں کے 150 ارب روپے کے قرضے واجب الادا ہیں۔ شہاب خواجہ نے کہا کہ ان پلانٹس کے منافع میں 2011ء میں 133 فی صد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2012ء کھاد کارخانوں کیلئے مزید بدترین ثابت ہو رہا ہے، پلانٹس مسلسل 3 ماہ سے بند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کھاد پر کسانوں کو سبسڈی نہیں پہنچ رہی ۔