21 ستمبر ، 2019
دنیا کی سب سے اونچی چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے والی واحد پاکستانی خاتون کوہ پیماء ثمینہ بیگ نے اپنی نظریں اب کے ٹو سر کرنے پر جمالیں۔
وہ کہتی ہیں کہ کوہ پیمائی میں کے ٹو سر کرنا سب سے مشکل ہے اور وہ جلد اس کو سر کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
گلگت بلتستان کی گاؤں شمشال سے تعلق رکھنے والی ثمینہ بیگ نے 2013 میں ماؤنٹ ایورسٹ سر کیا تھا، وہ یہ کارنامہ انجام دینے والی پاکستان کی واحد خاتون کوہ پیماء ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو میں ثمینہ بیگ نے کہا کہ کے ٹو کی چوٹی سرکرنا سب سے مشکل ہے اور وہ ان کا اگلا ہدف ہے جس کیلئے وہ تیاریاں کررہی ہیں۔
ثمینہ نے بتایا کہ 2013 میں ان کے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کے بعد سے اب تک بہت سی خواتین کوہ پیمائی کی جانب آچکی ہیں تاہم اس کھیل کو مناسب سرپرستی اب تک نہیں مل سکی، کئی خواتین کوہ پیماؤں نے ملک میں سات سات ہزار فٹ کی چوٹیاں سر کی ہیں جوکہ کافی حوصلہ افزا بات ہے۔
کوہ پیماء نے انکشاف کیا کہ گزشتہ برس انہوں نے پاکستانی خواتین ماؤنٹینیئرز کا ایک گروپ تیار کیا تھا اور ان کی بھرپور ٹریننگ بھی کی تھی، پلان تھا کہ پاکستان کی خواتین کی پہلی ٹیم ماؤنٹ ایورسٹ لے جائی جائے لیکن نہ حکومت اور نہ ہی پرائیوٹ سیکٹرز نے ان کی سپورٹ کی جس کی وجہ سے پلان تاخیر کا شکار ہوا ۔
ثمینہ بیگ نے کہا کہ انہوں نے ہمت نہیں ہاری اور جلد خواتین ٹیم کو لے کر ایورسٹ جائیں گی۔