19 اکتوبر ، 2019
کراچی کی جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی نعیم نے مدارس کے طلبہ کو سیاست میں ملوث کرنے کی مخالفت کردی۔
وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نورالحق قادری پر مشتمل حکومتی وفد سے ملاقات کے بعد مفتی نعیم نے کہا کہ مدارس اور طلبہ کو سیاست میں استعمال نہ کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اس عمل کا دنیا میں اچھا تاثرنہیں جائے گا۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے گذشتہ انتخابات میں مبینہ دھاندلی اور وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف 27 اکتوبر سے آزادی مارچ شروع کرنے اور 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں دھرنا دینا کا اعلان کررکھا ہے۔
ملک کی اہم اپوزیشن جماعتیں مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور عوامی نیشنل پارٹی بھی جے یو آئی کے مارچ کی حمایت کررہی ہیں۔
اس حوالے سے مذاکراتی کمیٹی وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر تشکیل دی گئی ہے جو کہ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کرے گی۔
مذاکراتی کمیٹی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی ، اسد عمر ، وفاقی وزیر شفقت محمود اور وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نورالحق قادری سمیت مسلم لیگ ق کے رہنما پرویز الٰہی بھی شامل ہیں۔
تاہم مولانا فضل الرحمان کا دو ٹوک مؤقف ہے کہ اگر کسی نے مذکرات کیلئے آنا ہے تو وزیراعظم کا استعفیٰ ساتھ لے کر آئے۔