29 اکتوبر ، 2019
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی۔
اسلام آباد میں ہونے والی ملاقات میں افغان امن عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ خطے کی مجموعی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن عمل سے متعلق پاکستان پر عزم ہے، افغان تنازع کے پائیدار سیاسی حل کیلئے حائل رکاوٹوں پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مخلص دوست اور سہولت کار کی حیثیت سے کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہے، تمام فریقین کو افغانستان میں تشدد کے خاتمے کیلئے عملی اقدامات کرنے ضرورت ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل کے حوالے سے منفی بیانیے کے خلاف کھڑا ہونے کی ضرورت ہے، افغانستان اور خطے میں پائیدار امن واستحکام اور ترقی پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔
خیال رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا باقاعدہ آغاز جولائی 2018 میں ہوا تھا اور پھر ستمبر 2019 تک فریقین کے درمیان مذاکرات کے 9 ادوار ہوئے۔
دونوں فریقین معاہدے کے قریب پہنچ چکے تھے لیکن 8 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اچانک طالبان کے ساتھ مذاکرات اور کیمپ ڈیوڈ میں ہونے والی خفیہ ملاقات کی منسوخی کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا۔
طالبان کی جانب سے بھی کہا گیا کہ مذاکرات کی منسوخی کا زیادہ نقصان امریکا کو ہی ہو گا۔ امریکا سے مذاکرات کی منسوخی کے بعد طالبان وفود نے روس، چین اور پاکستان کا دورہ بھی کیا۔