دنیا
Time 01 نومبر ، 2019

انڈونیشیا میں شرعی قوانین بنانے والی کونسل کے رکن پر زنا کا الزام، کوڑے مارے گئے

مخلص بن محمد کو کونسل سے بھی نکالا جائے گا — فوٹو: اسکرین گریب 

انڈونیشیا  کے مسلم اکثریتی صوبے آچے میں زنا سے متعلق سخت قوانین مرتب کرنے والے علماء کونسل کے رکن کو شادی شدہ خاتون سے ناجائز تعلقات رکھنے پر کوڑے مارے گئے۔

صوبہ آچے میں اسلامی قوانین بنانے والی علماء کونسل (ایم پی یو) کے رکن کو  شادی شدہ خاتون سے ناجائز تعلقات رکھنے پر کوڑے مارنے کی سزا دی گئی۔

انڈونیشیا کے صوبے آچے میں شرعی قوانین نافذ ہیں جس کے تحت متعدد سزائیں بھی دی جاتی ہیں اور شرعی قوانین پر سختی سے عمل درآمد بھی کرایا جاتا ہے۔

اِسی صوبے میں علماء کونسل (ایم پی یو) کے رکن مخلص بن محمد کو شادی شدہ خاتون سے جنسی تعلق رکھنے پر 28 کوڑوں کی سزا دی گئی جبکہ خاتون کو 23 کوڑے مارے گئے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مخلص بن محمد اور خاتون کو رواں سال ستمبر میں رنگے ہاتھوں پکڑا گیا تھا تاہم کوڑوں کی سزا پر عمل درآمد گزشتہ روز کیاگیا۔

ضلعی ڈپٹی میئر حسینی وہاب کا سزا سے متعلق کہنا تھا کہ یہ خدا کا قانون ہے جس نے جرم کیا ہے ، چاہے وہ کونسل کارکن ہی کیوں نہ ہو سزا ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ مخلص بن محمد کو کونسل سے بھی نکالا جائے گا۔

خیال رہے کہ علماء کونسل مقامی حکومت اور دیگر اداروں کو شرعی قوانین بنانے اور نفاذ میں مدد دیتی ہے۔

مخلص بن محمد آچے میں شرعی قوانین کے نفاذ کے بعد کوڑے کی سزا کھانے والے پہلے مذہبی رہنما بن گئے ہیں۔


مزید خبریں :