Time 11 نومبر ، 2019
کھیل

سیریز ہارنے کے بعد کھلاڑیوں کا مورال بلند رکھنا مشکل ہوتا ہے: ہیڈ کوچ قومی ٹیم

فوٹو: فائل

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ سیریز ہارنے کے بعد کھلاڑیوں کا مورال بلند رکھنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق کا کہنا ہے کہ دورہ اسٹریلیا ایشین ٹیموں کے لیے کبھی بھی آسان نہیں ہوتا لیکن اس ٹیم میں اچھی بات یہ ہے کہ بیٹسمینوں کا یہاں کھیلنے کا تجربہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم میں سنئیر کھلاڑی شامل ہیں اور جو سنئیر کھلاڑی ہیں انہوں نے رنز بھی کیے ہوئے ہیں، ان میں اسد شفیق اور اظہر علی دونوں شامل ہیں جب کہ شان مسعود نے جنوبی افریقا کی باؤنسی وکٹوں پر اچھے کھیل کا مظاہرہ کیا ہوا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ بابر اعظم اور افتخار احمد نے ٹی ٹوئنٹی میں اچھی بیٹنگ کی، کھلاڑی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں اور کوشش کریں گے کہ اچھی کرکٹ کھیلیں۔

مصباح الحق نے کہا کہ ٹیم میں نوجوان اور سینئر کھلاڑی شامل ہیں اور پاکستان ٹیم آسٹریلیا کے خلاف 400 سے 450 رنز کرنے کی اہلیت رکھتی ہے جب کہ بالنگ کے شعبے میں نوجوان کھلاڑی شامل ہیں، ان کا پیس اچھا ہے، نسیم شاہ اور شاہین آفریدی اچھی باولنگ کر رہے ہیں۔

ہیڈ کوچ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں ٹیلنٹ موجود ہے بس اس ٹیلنٹ کو بہتر طریقے سے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ کھلاڑیوں کی فٹنس کو انٹرنیشنل معیار کے مطابق لایا جا رہا ہے، جب بھی نئے نوجوان کھلاڑی آتے ہیں ان کی فٹنس پر کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

مصباح الحق کہتے ہیں کہ سنئیر کھلاڑی خواہ بیٹسمین ہوں یا بولرز ان پر زیادہ زمہ داری ہوتی ہے، محمد عامر اور وہاب ریاض باصلاحیت بالرز ہیں، عامر ہمارے لیے بڑے اہم ہیں، آئندہ برس ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ آ رہا ہے، دونوں بولرز کو اس کے لئیے خود کو تیار رکھنا ہو گا۔

ان کا کہنا ہے کہ ورلڈ کپ اہم ایونٹ ہے، ابھی سے اس کی پلاننگ شروع کر دی ہے، کوشش ہو گی کہ کھلاڑیوں کو ڈراپ نہ کریں لیکن نئے کھلاڑیوں پر بھی نظر رکھیں۔

ٹی ٹوئنٹی کی ہار اور اس کے بعد ٹیسٹ سیریز کھیلنے کے حوالے سے پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں مصباح الحق نے کہا کہ ہار کے بعد ٹیم کا مورال بلند رکھنا مشکل ہوتا ہے جب کہ جیت سے اچھی کوئی چیز نہیں ہوتی لیکن جب نئے تجربات کرتے ہیں تو قربانیاں دینا پڑتی ہیں، یقیناً افتخار احمد اور موسیٰ خان نے ٹی ٹوئنٹی سیریز سے بہت کچھ سیکھا ہو گا۔

مزید خبریں :