15 نومبر ، 2019
اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے معاملے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے اور حکومت کی جانب سے مقرر کیے گئے ارکان کی تقرری کا فیصلہ مسترد ہو گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نے الیکشن کمیشن ارکان کی تقرری کے لیے حکومت اور اپوزیشن سے نئے نام مانگ لیے ہیں۔
چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیر اعظم عمران خان اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو خطوط بھجوا دیئے ہیں۔
اپنے مراسلے میں چیئرمین اور سپیکر نے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر سے دو ارکان کی تقرری کے لیے تین تین نام مانگ لیے، وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی جانب سے نام ملنے کے بعد پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائے جائیں گے۔
خیال رہے کہ ستمبر میں صدر مملکت عارف علوی نے الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرری کی منظوری دی تھی جسے اپوزیشن نے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس حوالے سے ان سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی جب کہ چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے بھی نئے تقرر شدہ ممبران سے حلف لینے سے معذرت کر لی تھی۔
الیکشن کمیشن کے ممبران کی تقرری کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے ریمارکس دیئے تھے کہ بادی النظر میں صدارتی آرڈیننس غیر قانونی ہے۔