Time 17 نومبر ، 2019
کھیل

پاکستان کرکٹ بورڈ نے فٹنس کیمپ کو مذاق بنادیا

نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں تین کھلاڑیوں کو بلا کر اسے فٹنس کیمپ کا نام دے دیا گیا،ان میں سے بھی 2 نے عدم دستیابی کے بارے میں بتا دیا ہے— فوٹو: فائل

‏پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) ایسے وقت میں فٹنس کیمپ لگانے جا رہا ہے جب ڈومیسٹک کرکٹ سیزن اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے۔

فٹنس اینڈ میڈیکل اَسسمنٹ کیمپ 13 سے 25 نومبر تک نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں لگانے کا اس وقت اعلان کیا گیا جب پی سی بی نے ابوظہبی ہونے والی ٹی ٹین لیگ کیلئے مشروط این او سی واپس لینے کا اعلان کیا۔

این او سی واپس لینے کی وجہ ڈومیسٹک کرکٹ اور ورک لوڈ منیجمنٹ بھی بتایا گیا۔ پہلے تو پاکستان کرکٹ بورڈ بھول ہی گیا کہ کیمپ 13 نومبر کو شروع کرنے کا اعلان کیا جا چکا ہے۔ پی سی بی نے 15 نومبر کو اعلان کیا کہ پیر سے کیمپ لگایا جا ئے گا اور اس کیلئے کھلاڑی رپورٹ 17 نومبر کو کریں گے۔

کیمپ میں بلائے جانے والے کھلاڑیوں کی تعداد صرف 3 ہے۔ ان میں محمد عامر، محمد عرفان اور عماد وسیم شامل ہیں۔

کیمپ میں شرکت کے لیے بلائے گئے عماد وسیم اپنی اہلیہ کے ہمراہ عمرہ کی ادائیگی کیلئے جا چکے ہیں اور انہوں نے اپنی عدم دستیبابی کے بارے میں کرکٹ بورڈ کو آگاہ کر دیا تھا۔

اس طرح پہلے روز صرف 2 کرکٹرز کیمپ میں شامل ہوں گے۔ محمد عامر بھی دو تین روز کیلئے کیمپ میں شامل ہوں گے جس کے بعد وہ بھی عمرہ کیلئے جارہے ہیں اور انہوں نے بھی بورڈ کو آگا ہ کر دیا ہے۔

اس طرح کیمپ مکمل کرنے والے صرف محمد عرفان رہ جائیں گے اس سے کیمپ لگانے کے حوالے سے پی سی بی کی حکمت عملی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

پی سی بی کا کہنا ہے کہ کچھ کرکٹرز ایمرجنگ ٹیم کے ساتھ بنگلادیش میں ہیں جبکہ کچھ کرکٹرز جنہیں کیمپ میں آنا تھا قائد اعظم ٹرافی کھیل رہے ہیں جبکہ تین کرکٹرز شعیب ملک، آصف علی اور وہاب ریاض کو جنوبی افریقا کی ٹی ٹوئنٹی لیگ ایم ایس ایل کیلئے این او سی دیا گیا ہے، محمد نواز بھی جنوبی افریقا میں لیگ کھیل رہے ہیں۔

کرکٹ کے حلقوں کا کہنا ہے کہ پی سی بی کی پالیسی خاصی حیران کن ہے کہ ایک طرف ٹی ٹین لیگ کیلئے قومی کرکٹرز کو این او سی جاری نہیں کیے جاتے اور دوسری طرف جنوبی افریقا کی ٹی ٹوئنٹی لیگ کیلئے کھلاڑیوں کو جانے دیا جاتا ہے جو کہ دہرے معیار میں آتا ہے۔

سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں تین کھلاڑیوں کو بلا کر اسے فٹنس کیمپ کا نام دے دیا گیا ہے جس کی مثال اس سے پہلے نہیں ملتی۔

ٹریننگ کیلئے کھلاڑی انفرادی طوپر تو آتے ہیں لیکن صرف تین کھلاڑیوں کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بلا کر کیمپ کا نام کبھی نہیں دیا گیا اور ان میں سے بھی 2 نے عدم دستیابی کے بارے میں بتا دیا ہے۔

مزید خبریں :