Time 13 دسمبر ، 2019
پاکستان

امریکی نمائندہ خصوصی کی آرمی چیف سے ملاقات، افغان مفاہمتی عمل پر گفتگو

آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی، اس دوران افغان مفاہمتی عمل سمیت علاقائی سیکیورٹی کی صورت حال پر بات چیت کی گئی۔

انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمتی عمل زلمے خلیل زاد نے  جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں ملاقات کی۔

آرمی چیف سے ملاقات میں  پاکستان میں امریکی سفیر پال جونز بھی موجود تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات میں علاقائی سلامتی کی صورت حال بالخصوص افغان امن و مفاہمتی عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس سے قبل امریکی نمائندہ خصوصی نے دفتر خارجہ میں وزیر خارجہ  شاہ محمود  قریشی سے بھی ملاقات کی ۔

دفتر خارجہ کے مطابق  ملاقات میں افغان امن عمل سمیت خطے میں امن و استحکام کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

'طاقت کا استعمال افغان مسئلے کا حل نہیں'

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان شروع دن سے اس مؤقف پر قائم ہے کہ طاقت کا استعمال افغان مسئلے کا حل نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ  خطے میں امن و استحکام کا دارومدار، افغانستان میں قیام امن سے وابستہ ہے، پاکستان، مشترکہ ذمہ داری کے تحت افغان امن عمل میں اپنا مصالحانہ کردار، خلوص نیت سے ادا کرتا رہے گا۔

اس موقع پر  زلمے خلیل زاد نے وزیر خارجہ کوافغان طالبان اور امریکا کے درمیان وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کیا، انہوں نےافغان امن عمل کے لیے پاکستان کے مصالحانہ کردار کی تعریف بھی کی۔

مزید خبریں :