صوبے میں وہی پولیس افسر رہے گا جو ہماری پالیسی پر چلے گا، وزیراعلیٰ سندھ

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس کلیم امام پر عدم اعتماد کا اظہار کرچکی ہے اس لیے انہیں عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں۔

سندھ اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رکن خرم شیر زمان کی جانب سے آئی جی سندھ کے تبادلے سے متعلق  توجہ دلاؤ نوٹس پر  وزیراعلیٰ سندھ  برس پڑے۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا  کہ کچھ عرصہ قبل ایک دہشت گرد کے پاس اخباری نمائندے کو رسائی بھی دی گئی جس کا مقصد مجھے بدنام کرنا تھا۔ 

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ پولیس میں کچھ کالی بھیڑیں بھی ہیں، میرے پاس اکتوبر میں ایک ڈاک آئی کہ پولیس ہمارے خلاف من گھڑت کیس بنائےگی، میں نے ایک اچھے افسر سے انکوائری کروائی مگر وہ انکوائری رپورٹ مجھے آج تک نہیں ملی کیونکہ وہ رپورٹ آئی جی نےدبالی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے عوام آئی جی کو مسترد کرچکے ہیں، سندھ کابینہ نے بھی ان پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ آئی جی پولیس اب اوچھی حرکتوں پر اترآئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے آئی جی پولیس کو چلانے کی کوشش کی مگر وہ اس قابل نہیں کہ انہیں سندھ میں مزید رکھاجائے۔

' ہمیں اپنی ٹیم منتخب کرنےکا حق ہے'

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ آئی جی کی تبدیلی کا معاملہ وفاقی و صوبائی حکومت کے درمیان ہے، ہم آئین اورقانون کےمطابق چلیں گے اور ہمیں اپنی ٹیم منتخب کرنےکا حق ہے، صوبے میں وہی افسر چلے گا جو ہماری پالیسی پر چلے گا،اس صوبے کے لوگوں نے پیپلزپارٹی کو منتخب کیاہے۔

آئی جی سندھ کے حوالے سے ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ  اب پارٹی بن چکے ہیں، وہ اپوزیشن کے ارکان سے رابطے کرتے رہے ہیں، ہم افسران کو سیاست میں حصہ نہیں لینے دیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مجھے کہاگیاہے کہ وزیراعظم وطن واپس آتے ہی فیصلہ کرلیں گے اور آئی جی سندھ کو تبدیل کردیا جائے گا۔

'فیصلہ ہونے تک کلیم امام ہی آئی جی سندھ رہیں گے'

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ کابینہ نے آئی جی سندھ پولیس کلیم امام کو عہدے سے ہٹاکر ان کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کی منظوری دی تھی۔

سندھ حکومت کی جانب سےکلیم امام کی خدمات وفاق کے سپرد کرنے کے لیے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھا گیا تھا جس میں ان کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے نئے آئی جی کے لیے 3 نام بھی تجویز کیے گئے تھے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے چیف سیکریٹری سندھ کو جوابی خط میں کہا گیا کہ سندھ حکومت کی درخواست پر غور کر رہے ہیں، لیکن جب تک فیصلہ نہیں ہو جاتا کلیم امام ہی آئی جی سندھ رہیں گے۔

ذرائع کے مطابق چند روز قبل ہونے والے پی ٹی آئی کور کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کہہ چکے ہیں کہ آئی جی سندھ کے معاملے پر سندھ حکومت کے ساتھ مشاورت سے فیصلہ کیا جائے گا۔

مزید خبریں :