01 فروری ، 2020
ڈپریشن، بے چینی اور اضطراب کی کیفیت اب دنیا بھر میں بہت عام سمجھی جاتی ہے، اس حوالے سے دنیا بھر میں بے شمار اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں اور لوگ اب کُھل کر اس مسئلے پر بات بھی کرنے لگے ہیں۔
جب ڈپریشن حد سے تجاوز کر جاتا ہے تو ماہرین متاثرہ شخص کو دماغی دباؤ سے نجات (اینٹی ڈپریسنٹ) والی ادویات دیتے ہیں جو دماغ میں موجود کیمیکلز کو معتدل کرتی ہیں، اگر کسی شخص کو ان اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کی عادت پڑ جائے تو اس سے چھٹکارا حاصل کرنا بے حد مشکل ہو سکتا ہے۔
آج ہم آپ سے اسی حوالے سے بات کر رہے ہیں کہ ان اینٹی ڈپریسنٹ کے نعم البدل ایسی کون سی غذائیں ہیں جس کا استعمال کر کے انسان ڈپریشن، ذہنی تناؤ اور اضطراب کی کیفیت کو کم یا اس پر قابو پا سکتا ہے۔
دنیا میں بے شمار ایسی چیزیں ہیں جو نیچرل اینٹی ڈپریسنٹ کا کام کرتی ہیں اور دماغی صحت کے حوالے سے بھی بے حد معاون ثابت ہوتی ہیں۔
آئیے ہم آپ کو ان غذاؤں کے بارے میں بتائیں۔
ماہرینِ طب کے مطابق زعفران دماغی مسائل کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ اس کے امکانات کو بھی کم کرنے میں کافی حد تک مددگار ثابت ہوتا ہے۔
زعفران کی معتدل مقدار کو غذا میں شامل کرنے سے دماغی صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں لیکن اس بات کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ اس کیفیت میں اپنے معالج سے رجوع نہ کیا جائے۔
اس بات کو بھی اپنے دماغ میں ضرور رکھیں کہ کسی بھی چیز کا ضرورت سے زیادہ استعمال نقصان کا باعث بن سکتا ہے تو ہر چیز کا معتدل مقدار میں استعمال کریں۔
لیونڈر کا تیل باآسانی مارکیٹوں میں میسر ہوتا ہے اور اس کا تعلق تناؤ اور بے چینی کی کیفیت کو کم کرنے سے ہے۔
لیونڈر کا تیل استعمال کرنے سے آپ کو دماغی سکون ملتا ہے جس کی وجہ سے دماغی مسائل کم ہو جاتے ہیں۔
ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ فولِک ایسڈ کی کمی کا ڈپریشن سے گہرا تعلق ہے اور 500 مائیکرو گرام فولِک ایسڈ لینے سے دماغی صحت بہتر ہو سکتی ہے۔
فولِک ایسڈ قدرتی چیزوں کا استعمال کر کے بھی حاصل کیا جاسکتا ہے، دالیں، پھلیاں اور گہرے ہرے پتوں والی سبزیاں اور ایواکاڈو کا استعمال کر کے فولِک ایسڈ کی کمی کو پورا کیا جا سکتا ہے۔
زِنک کا تعلق دماغی کارکردگی سے ہے جس میں مزاج اور حافظہ بھی شامل ہے، خون میں زنک کی مقدار کم ہونے سے بھی بے چینی، اضطراب اور ڈپریشن جنم لے سکتا ہے۔
ماہرینِ طب کا کہنا ہے کہ اپنی روزمرہ کی خوراک میں ایسی چیزوں کا استعمال کیا جائے جس میں زنک موجود ہو۔