Time 18 مارچ ، 2020
پاکستان

اسلام آباد ہائیکورٹ کا پیمرا کو جیو نیوز کی نشریات میں مداخلت کی شکایت دور کرنے کا حکم

اسلام آباد ہائیکورٹ نے جیو نیوز کی بندش اور آخری نمبروں پر دھکیلنے کے خلاف درخواست پر سماعت کی اور حکم نامہ بھی جاری کردیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس اطہر من اللہ نے حکم نامہ جاری کیا جس میں پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کو آئندہ تاریخِ سماعت سے پہلے نشریات میں مداخلت کی شکایت دور کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

چیئرمین پیمرا آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کیلئے ایک مجاز افسر نامزد کریں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ— فوٹو: فائل

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مجاز افسر عدالت کو مطمئن کرے گا کہ اتھارٹی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کررہی ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا کہ چیئرمین پیمرا آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش ہونے کیلئے ایک مجاز افسر نامزد کریں۔

’سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور پیمرا کو نوٹس جاری‘

جیو نیوز کی بندش اور چینل کو کیبل پر آخری نمبروں پر دھکیلنے سے متعلق درخواستوں کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں ہوئی۔

راجا احسن محمود اور میاں فیصل ایڈووکیٹ نے بیرسٹر جہانگیر جدون کے ذریعے درخواست دائر کی، درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹر جہانگیر جدون عدالت میں پیش ہوئے۔

بیرسٹر جہانگیر جدون نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ بنیادی حقوق اور آزادی اظہار رائے کا معاملہ ہے، میڈیا ریاست کا اہم ستون ہے۔

انہوں نے کہا کہ فری پریس کے بغیر کسی مسئلے پر شفاف رائے کیسے قائم کی جا سکتی ہے؟ اگر حکومت میڈیا کے کسی طرز عمل سے متاثر ہے تو شکایت کے لیے پیمرا کا فورم موجود ہے۔

ان کا کہنا تھا عوام کی مرضی ہے کہ وہ اپنی پسند کا چینل دیکھیں لیکن ہائیکورٹ کی حدود میں بھی کیبل پر جیو آخری نمبروں پر آ رہا ہے۔

دوران سماعت سپریم کورٹ کے فیصلوں کے حوالہ جات بھی اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیش کیے گئے اور وکیل درخواست گزار نے کہا کہ جیو نیوز کو پہلے بھی ایسی مشکلات کا سامنا رہا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی، معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جیو نیوز کی بندش اور آخری نمبروں پر دھکیلنے سے متعلق جواب طلب کر لیا۔

عدالت نے چیئرمین پیمرا کو حکم دیا کہ وہ ایک فرد نامزد کریں جو آئندہ سماعت پر عدالت کے سامنے پیش ہو۔

بعد ازاں جیو نیوز کی کیبل پر بندش اور آخری نمبروں پر دھکیلنے کے خلاف درخواست کی سماعت 24 مارچ تک ملتوی کر دی گئی۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور آفس میں پیشی کے دوران گرفتار کرلیا تھا۔

ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو نیب نے پرائیوٹ پراپرٹی کیس میں گرفتار کیا۔

13 مارچ کو لاہور کی احتساب عدالت نے جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے۔

13 مارچ کو ہی وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کی پریس کانفرنس کے فوری بعد ملک کے مختلف شہروں میں کیبل آپریٹرز کو یہ ہدایات جاری کی گئیں کہ جیو نیوز کی نشریات کو یا تو بند کردیں یا پھر پچھلے نمبروں پر ڈال دیا جائے۔

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور اسلام آباد سے آنے والے احکامات کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں جیو نیوز کی بندش، کئی شہروں میں جیو نیوز کو پچھلے نمبروں پر ڈال دیا گیا۔ یہ احکامات فردوس عاشق اعوان کی پریس کانفرنس کے فوری بعد جاری کیے گئے۔

ان ہدایات کے فوری بعد کئی شہروں میں جیو نیوز کو پچھلے نمبروں پر ڈال دیا گیا ہے یا پھر اس کی نشریات بند کردی گئی ہیں جب کہ کئی کیبل آپریٹرز نے پیمرا اور اسلام آباد سے ملنے والے احکامات کو ماننے سے بھی انکار کر دیا ہے۔

ڈائریکٹر نیوز رانا جواد کے مطابق پیمرا کی جانب سے کیبل آپریٹرز کو ہدایات جاری کی جا رہی ہیں کہ جیو نیوز کو پچھلے نمبروں پر ڈال دیا جائے۔

رانا جواد کے مطابق اسلام آباد میں ایک کیبل آپریٹر کو بھی کال موصول ہوئی جس کے بعد جیو کو 71 ویں نمبر پر ڈال دیا گیا ہے۔

رانا جواد کے مطابق اس حوالے سے پیمرا چیئرمین سے بھی مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن رابطہ نہیں ہو سکا۔

چیئرمین پیمرا کی تردید

چیئرمین پیمرا نے دعویٰ کیا ہے کہ جیو نیوز کو بند کرنے یا پچھلے نمبروں کو ڈالے کے حوالے سے کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئیں۔

مزید خبریں :