03 اپریل ، 2020
ایک ایسے وقت میں جبکہ جعلساز مختلف اشیاء کو ملا کر کر جعلی سینیٹائزرز بنانے اور انہیں پورے ملک میں پھیلانے میں مصروف ہیں، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے ماہرین نے مقامی طور پر موجود کیمیکلز سے ایسا سینیٹائزر بنانے کا دعوٰی کیا ہے جو کہ خاص طور پر وائرسز کے خلاف انتہائی مؤثر ہے۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے مولیکیولر سائنسدان پروفیسر ڈاکٹر عامر جمیل کے مطابق اس وقت پاکستان میں ہینڈ اور سرفیس سینیٹائزرز کی شدید قلت ہے جس کی وجہ سے جعلسازوں نے مختلف کیمیکلز کو ملا کر ایسے محلول بنانا شروع کر دیے ہیں جو کہ وائرسز کے خاتمے میں کے لیے قطعاً مؤثر نہیں جس کی وجہ سے لوگ بیماریوں کا شکار ہو سکتے ہیں۔
پروفیسر عامر جمیل نے بتایا کہ انھوں نے عالمی ادارہ صحت کی گائیڈلائنز کے مطابق اور مقامی ریسرچ کو سامنے رکھتے ہوئے ایسا سینیٹائزر تیار کیا ہے جو کہ نہ صرف ہاتھوں کو بلکہ مختلف اشیاء کو جراثیم اور وائرسز سے 100 فیصد تک محفوظ بنا دیتا ہے۔
پروفیسر عامر جمیل کا کہنا تھا کہ ان کا جراثیموں اور وائرس کے خلاف تحقیق کا 20 سالہ تجربہ ہے اور ان کے بنائے ہوئے سینیٹائزر سے مختلف اقسام کے جراثیم اور وائرس 100 فیصد تک ختم ہو جاتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ فی الحال وہ یونیورسٹی کی لیبارٹری میں مقامی طور پر سینیٹائزر تیار کر رہے ہیں لیکن جلد اس کی کمرشل پروڈکشن بھی شروع کی جا سکتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں پروفیسر عامر جمیل کا کہنا تھا کہ ان کے بنائے ہوئے سینیٹائزر سے نہ صرف جلد محفوظ رہتی ہے، کسی قسم کا الرجک ری ایکشن نہیں ہوتا بلکہ اس کی افادیت کافی عرصہ تک قائم رہتی ہے۔