29 اپریل ، 2020
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے مجوزہ مسودے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا پر چلنے والا مسودہ درست نہیں ہے۔
اپنے ایک بیان میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے کہا کہ نیب قوانین میں ترمیم پر اپوزیشن اور نیب سے بھی مشاورت ہوگی اس لیے مسودہ تیار ہونے میں کچھ دن یا ہفتے لگ سکتے ہیں۔
معاون خصوصی نے بتایاکہ میڈیا پر چلنے والا مسودہ درست نہیں اور وہ مسودہ فاروق نائیک کے مسودے سے ملتا جلتا ہے۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ اپوزیشن کی خواہش ہے کہ نیب کےاختیارات محدود کیےجائیں اور گرفتاری کا اختیار چیئرمین نیب سے واپس لیا جائے لیکن پی ٹی آئی شفاف احتساب پر یقین رکھتی ہے اس لیے نیب قوانین میں ایسی کوئی ترمیم نہیں کریں گے جو پی ٹی آئی منشور کے خلاف ہو۔
معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ نیب ترمیمی آرڈیننس میں بزنس کمیونٹی کا تحفظ یقینی بنایاجائے گا اور اچھی نیت سے کام کرنے والے سول سرونٹس کا تحفظ بھی یقینی بنایاجائے گا۔
خیال رہے کہ نیب ترمیمی آرڈینس 2019 کو 28 دسمبر 2019 کو نافذ کیا گیا تھا جس کے ذریعے نیب کا نجی شخصیات کے خلاف کارروائی کا اختیار ختم کر دیا گیا تھا۔
نیب ترمیمی آرڈیننس کی آئینی مدت 120 دن تھی جو گزشتہ جمعے کو ختم ہوگئی تھی جس کے بعد وفاقی حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے نئے ترمیمی آرڈیننس کے لیے اپوزیشن سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔