10 مئی ، 2020
پاکستان میں پیسیو امیونائزیشن تھراپی سے کورونا وائرس کا پہلا مریض صحت یاب ہونے کے بعد گھر منتقل کردیا گیا۔
ماہر امراض خون اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بلڈ ڈیزیز( این آئی بی ڈی) کے سربراہ ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا ہے کہ کورونا کے ایک مریض کو 30 اپریل کو پلازمہ لگایا گیا اور وہ 8 مئی کو مکمل صحت یاب ہوگیا تھا۔
ڈاکٹر طاہر شمسی کے مطابق مریض کا کوورنا کا دوبارہ کیا گیا ٹیسٹ منفی آیا ہے اور وہ اب گھر بھی منتقل ہوگیا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا ہے کہ اِس وقت 12 سے زائد مریضوں پر پیسیو امیونائزیشن تھراپی استعمال کی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جب کہ 659 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہر شمسی کی تجویز پر گذشتہ ماہ محکمہ صحت سندھ نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے پیسیو امیونائزیشن کی اجازت دی تھی جب کہ وفاق اور دیگر صوبائی حکومتیں بھی اس کی اجازت دے چکی ہیں۔
ماہر امراض خون ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ فی الحال کورونا وائرس سے نمٹنے کی کوئی ویکسین نہیں ہے، اس لیے پیسیو امیونائزیشن کا طریقہ استعمال کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیسیو امیونائزیشن کا طریقہ 100 سال سے رائج ہے اور جب ویکسینیشن نہیں تھی تو پیسیو امیونائزیشن کی جاتی تھی۔
اس طریقہ کار میں کسی وائرس سے صحت یاب ہونے والے شخص کے خون سے اینٹی باڈیز لے کر متاثرہ شخص میں داخل کی جاتی ہیں اور یہ تجربہ کار اینٹی باڈیز وائرس کے خلاف جنگ میں اس کی مدد کرتی ہیں۔