17 جون ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈویژن معید یوسف کا کہنا ہے کہ ائیر پورٹس پر بیرون ملک سے آنے والے تمام مسافروں کے کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانی زلفی بخاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے آنے والے جن مسافروں میں وائرس کی علامات ہوں گی ان کو قرنطینہ کیا جائے گا۔
معید یوسف کا کہنا تھا کہ 18 مہینے میں 9 لا کھ80 ہزار افراد بیرون ملک روزگار کے لیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں 8 ائیرپورٹس آپریشنل ہیں، بیرون ملک سے آنے والے تمام افراد کے کورونا کے ٹیسٹ ہوں گے۔
اس موقع پر زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی جو چھٹیوں پر ہیں ان سے درخواست ہے کہ وہ ابھی واپس نہ آئیں،جن لوگوں کی بیرون ملک نوکریاں ختم ہوچکیں ان کو پہلے آنے دیں۔
زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ 80 ہزار افراد کو وطن واپس لایا گیا ہے جب کہ کورونا کے باوجود 20 ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر پاکستان میں آئیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے پاکستانی بھائیوں کی امداد پر شکریہ اداکرتا ہوں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے لیے گرین سگنل دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ایکشن پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کے مطابق حکومت نے اوورسیزپاکستانیوں کے لیے مرحلہ وار انٹرنیشنل فلائٹس بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ابتدائی طورپر عرب ممالک کے لیے بین الاقوامی پروازیں بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور سب سے پہلے بےروزگار ہونے والے مزدور اور محنت کشوں کو وطن واپس لایا جائے گا،خلیجی ممالک سے پاکستانیوں کی محفوظ وطن واپسی کے بعد اگلا مرحلہ شروع ہوگا۔
یاد رہے کہ حکومت نے کورونا وائرس کی روک تھام کے پیش نظر 21 مارچ سے بین الاقوامی پروازوں پر پابندی عائد کررکھی ہے جس کے باعث بیرون ملک سے وطن واپس آنے کے خواہش مند لاکھوں پاکستانی پریشانی کا شکار ہیں۔