Time 31 جولائی ، 2020
کاروبار

کورونا کے باعث صنعتوں کی شرح نمو میں 22 فیصد کمی آئی: اسٹیٹ بینک

فوٹو: فائل

کورونا وائرس کے سبب حکومت کا تیسری سہ ماہی کے اختتام پر  1.24 ٹریلین روپے کے پیکیج سے مختصر مدت میں مالیاتی خسارہ بلند رہے گا۔

اسٹیٹ بینک کی تیسری سہ ماہی رپورٹ کے مطابق جولائی 2019 سے فروری 2020 تک استحکام کی بدولت معیشت بہتر ہو رہی تھی جب کہ مالیاتی اور جاری خسارے بھی قابو میں تھے۔

رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ ذخائر میں اضافہ ہوا ہے لیکن کورونا وبا کی وجہ سے صورتحال بدل گئی ہے، بڑے پیمانے کی صنعتوں کی شرح نمو مارچ میں 22 فیصد گر چکی تھی، خدمات کا شعبہ بری طرح متاثر ہوا البتہ زراعت کا شعبہ وبا سے متاثر نہیں ہوا۔ 

 معاشی سست روی اور بے روزگاری کے سبب حکومت نے تیسری سہ ماہی کے اختتام پر 1240 ارب روپے کا پیکج دیا اور مرکزی بینک نے پالیسی ریٹ میں 625 بیسسز پوائنٹس کمی کی اور معاشی بحالی کے لیے تین ری فنانس اسکیموں کا اجراء کیا۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کووڈ-19 کے بعد طلب میں کمی اور  تیل کی قیمتوں میں کمی نے مہنگائی کے امکانات کم کیے ہیں۔