'24 سالہ جدوجہد ختم نہیں ہوئی، جتنا بھی مشکل وقت آئے، عوام کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے'

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہےکہ 24 سالہ جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی، مدینے کی فلاحی ریاست کے تصور کو عملی شکل دینا چاہتا ہوں۔

اسلام آباد میں وزیراعظم کی سربراہی میں حکومت کے دو سال مکمل ہونے پر وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔

 اجلاس میں وزیراعظم کی آمد پر ارکان نے ڈیسک بجائے اور اندرونی وبیرونی چیلنجز کا کامیابی کے ساتھ مقابلہ کرنے پر  وزیراعظم کو مبارک باد دی۔

اجلاس میں حکومت کی معاشی اور سفارتی کامیابیوں پر تفصیلی بات چیت کی گئی اور  ملکی سیاسی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کابینہ کو سفارتی کامیابیوں سے آگاہ کیا اور بھارت سمیت خطے میں جاری اہم معاملات پر روشنی ڈالی جب کہ وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے ملکی ترقی کے لیے حکومتی منصوبہ بندی سے آگاہ کیا۔

ذرائع کے مطابق کابینہ نے پیٹرول بحران پرقائم انکوائری کمیشن میں 2 نئے ممبران شامل کرنے کی منظوری دی، اس کے علاوہ کابینہ نے پی ٹی وی ملازمین پر لازمی سروسز ایکٹ کے اطلاق کی منظوری بھی  دے دی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کی ترجیح عوام کو ریلیف فراہم کرنا ہے، تمام شعبوں میں اصلاحات کے بہتر نتائج سامنے آئیں گے ، مہنگائی میں کمی کے لیے اقدامات تیز کیے جائیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے مشکل وقت میں محنت سے کامیابی حاصل کی ہے، 24 سالہ جدوجہد ابھی ختم نہیں ہوئی، جتنا بھی مشکل وقت آئے، عوام کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے، معاشرے کے کمزور طبقہ کیلئے بہت کچھ کرنا باقی ہے ،کمزور طبقے کے لیے سوچنا اصل ایمان ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مدینے کی فلاحی ریاست کے تصور کو عملی شکل دینا چاہتا ہوں، تعلیمی نصاب میں مدینے کی فلاحی ریاست کا تصور شامل کریں گے، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود سے کہا ہے کہ نصاب میں ریاست مدینہ کا تصور شامل کریں، ابتدائی طور پر آٹھویں اور نویں جماعت کے لیے نصاب تیار کیا جائے گا۔

مزید خبریں :