Time 18 اگست ، 2020
پاکستان

وقار یونس ٹیم کی بری کارکردگی کی ذمے داری لینے سے انکاری

‏پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا ہے کہ ٹیسٹ کرکٹ میں تبدیلیاں نہیں ہونی چاہیئں، ٹیسٹ ایک روایتی کرکٹ ہے اور میں روایت میں تبدیلی نہیں چاہتا۔

‏ پاکستان اور  انگلینڈ کی کرکٹ ٹیموں کے دورمیان ساؤتھمپٹن میں کھیلا جانے والا دوسرا ٹیسٹ میچ ڈرا ہو گیا، بارش اور خراب روشنی کے باعث ایک ایک اننگز بھی مکمل نہ ہو سکی جب کہ تیسرے روز کے کھیل میں تو ایک بھی بال نہیں پھینکی جاسکی تھی۔

‏ ایسے میں ٹیسٹ کرکٹ میں تبدیلیوں، نائٹ کرکٹ اور خراب روشنی کے حوالے سے آئی سی سی کے قوانین میں تبدیلی کے حوالے سے بحث کا آغاز ہو گیا۔

آئی سی سی خراب روشنی کے حوالے سے قوانین کا جائزہ کرکٹ کمیٹی کے اجلاس میں لے گی۔

دوسرے ٹیسٹ کے اختتام پر پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کہا کہ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ ٹیسٹ کرکٹ جیسی ہے ویسی کھیلی جانی چاہیے، اس میں تبدیلیاں نہیں ہونی چاہیئں کیونکہ ٹیسٹ کرکٹ ہی روایتی کرکٹ ہے اور روایت میں تبدیلی نہیں ہو نی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ابھی بات ہوتی ہے کہ ٹیسٹ کو چار دن کا ہونا چاہیے اور جب خراب موسم کے باعث ٹیسٹ میچ متاثر ہوتا ہے تو 6 دن کے ٹیسٹ کی بات شروع ہو جاتی ہے، ٹیسٹ کو 5 دن کا ہی رہنا چاہیے، چاہے اس کا رزلٹ تیسرے دن آئے یا چوتھے دن۔

وقار یونس کا کہنا تھا کہ جہاں تک نائٹ ٹیسٹ کا تعلق ہے تو میں سمجھتا ہوں کہ پنک بال کے ساتھ نائٹ ٹیسٹ ہو سکتا ہے اور پنک بال کے ساتھ نائٹ ٹیسٹ میچز کا انعقاد ہو چکا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ انگلینڈ میں ابھی تک ایک ٹیسٹ میچ گلابی گیند کے ساتھ ہوا ہے، اس میں بھی بہت رنز بنے تھے اور بولروں کو بھی سوئنگ ملی تھی لیکن خراب روشنی میں گلابی گیند کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔

‏وقار یونس نے کہا کہ موسم کی وجہ سے فرسٹریشن تو ہے لیکن موسم کے آگے لڑائی نہیں کی جا سکتی، جب آپ انگلینڈ میں کھیل رہے ہوں تو موسم کے حوالے سے ایسی توقع رکھنی چاہیے، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں موسم کی وجہ سے اگر پوائنٹس کم ہو رہے ہیں تو اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا کیونکہ موسم کے سامنے تو سب بے بس ہیں۔

بولنگ کوچ کا کہنا تھا کہ محمد عامر ریڈ بال کرکٹ چھوڑ چکے ہیں، اس وقت ہم ایسا سوچ بھی نہیں رہے کہ انہیں ٹیسٹ میں واپس لایا جائے، ان کی توجہ وائٹ بال پر ہے ہم بھی انہیں وائٹ بال کرکٹ کے لیے تیار کر رہے ہیں۔

ایک سوال پر انہوں نے شکست کی ذمہ داری لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ میں سلیکشن کے حوالے سے فیصلہ نہیں کرتا، ضرور مصباح الحق کے ذہن میں کچھ ہو گا کہ تیسرے ٹیسٹ کے لیے کیا کمبی نیشن ہونا چاہے، یہ ضرور کنڈیشنز کو سامنے رکھ کر دیکھا جائے گا۔

خیال رہے کہ پاکستان اور انگلنڈ کے درمیان دوسرا ٹیسٹ بارش کے باعث ڈرا ہوگیا اور 3 ٹیسٹ کی سیریز میں میزبان ٹیم کو 0-1 کی برتری حاصل ہے۔

مزید خبریں :