02 ستمبر ، 2020
حالیہ بارشوں کے بعد کراچی کو پانی سپلائی کرنے والا حب ڈیم مکمل طور پر بھر گیا ہے اور اس کے اسپل ویز سے اضافی پانی کا اخراج جاری ہے۔
یہ پانی حب ندی کے راستے سمندر میں شامل ہورہا ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر لسبیلہ حسن وقار چیمہ نے حب ڈیم یا اس کے اسپل وے تک عام اور غیر متعلقہ شہریوں کی آمدورفت روکنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کررکھی ہے۔
اس کے باوجود شہریوں نے حب ڈیم اور اسپل ویز کو پکنک پوائنٹ بنالیا ہے۔ واپڈا ذرائع کے مطابق کراچی اور ڈیم کے اطراف بلوچستان کے نواحی علاقوں سے روزانہ سیکڑوں افراد پکنک منانے حب ڈیم پہنچ رہے ہیں اور اسپل ویز پر دن بھر میلہ لگا رہتا ہے۔
واپڈا ذرائع کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دفعہ 144 کی پابندی پر عمل درآمد نہیں ہورہا جس کی وجہ سے سیکڑوں لوگ صرف اسپل ویز کے نیچے ہی نہا نہیں رہے بلکہ اسپل وے کی دیوار پر بیٹھے اور حب ڈیم کے اندر بھی غوطے لگاتے نظر آرہے ہیں۔
واپڈا ذرائع کے مطابق اسپل ویز کو نقصان پہنچنے کی صورت میں یک دم 10 لاکھ کیوسک پانی کا اخراج ہوسکتا ہے اور خدانخواستہ کوئی گڑبڑ ہوئی تو سیلابی صورتحال سے حب ڈیم سے گڈانی تک کی آبادی کا صفایا ہوجائے گا۔
ذرائع کے مطابق واپڈا کی سیکیورٹی سیکڑوں لوگوں کو حب ڈیم آنے سے روکنے کیلئے ناکافی ہے۔
ذرائع کے مطابق مقامی لوگ ڈیم پر پکنک منانے والوں کے سہولت کا ربنے ہوئے ہیں، ان کی مدد اور تعلقات کی بنا پر لوگ عام راستے کی بجائے نچلے راستوں سے حب ڈیم یا اسپل وے تک پہنچ جاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق آج بلوچستان پولیس اور لیویز نے ڈیم کا کنٹرول سنبھا لیا ہے اور واپڈ ذرائع کے مطابق مقامی شہریوں کی جانب سے حب ڈیم پر پکنک کی پابندی پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا گیا ہے۔