وزیراعظم کا معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ کا استعفیٰ قبول کرنے سے انکار

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے عاصم سلیم باجوہ کا بطور معاون خصوصی استعفیٰ قبول کرنے سے انکار کردیا۔

وزیراعظم ہاؤس کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کو بطور معاون خصوصی کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہےکہ عاصم باجوہ نے اپنے اثاثوں سے متعلق خبر پر جو ثبوت اور  وضاحت دی ہے وہ اس سے مطمئن ہیں لہٰذا عاصم باجوہ اپنا کام جاری رکھیں۔

واضح رہےکہ سابق ڈی جی آئی ایس پی آر اور کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے صحافی احمد نورانی کی خبر پر وضاحت جاری کی تھی اور اپنے اور خاندان کے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کی تھی۔

اپنے بیان میں عاصم باجوہ نے کہا کہ میں نے عزت، وقار کے ساتھ پاکستان کی خدمت کی ہے اور کرتا رہوں گا۔

 تاہم انہوں نے وضاحت اور ثبوت کے بعد بطور معاون خصوصی کام جاری رکھنے سے معذرت کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ وہ بطور چیئرمین سی پیک اتھارٹی کام جاری رکھیں گے کیونکہ سی پیک کو اس وقت اہم توجہ کی ضرورت ہے۔

عاصم باجوہ کا احمد نورانی کی خبر پر جواب

چیئرمین سی پیک اتھارٹی عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ’احمد نورانی نے 27 اگست کو نامعلوم ویب سائٹ پر میرے بارےمیں خبر بریک کی، احمد نورانی کی خبر کی سختی سے تردید کرتا ہوں اور غلط قرار دیتا ہوں‘۔

عاصم سلیم باجوہ نے مزید کہا کہ ’میرے بیٹے پر الزام لگایاگیا کہ اس نےسی اون بلڈرز اینڈ اسٹیٹ کمپنی بنائی، میرے بیٹے کی کمپنی نے قیام سے اب تک کوئی کاروبار نہیں کیا، میرے بیٹے کی کمپنی غیر فعال ہے‘۔

’یہ درست ہے میرے ایک بیٹے کے نام پر موچی کاڈ وینرکمپنی موجود ہے‘

معاون خصوصی عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ’مجھ پرالزامات میری ساکھ کونقصان پہنچانے کے لیے لگائے گئے، میں اپنے اوپر لگے الزامات کا جواب دینے سے پیچھے نہیں ہٹا، میرے بیٹے پر الزام لگایا گیا کہ اس کے نام ہمالیہ لمیٹڈ کمپنی رجسٹرڈ ہے، میرے بیٹے کے پاس ہمالیہ لمیٹڈ کمپنی کے صرف 50 فیصد شیئرز ہیں، یہ کمپنی بہت چھوٹی ہےجس نےتین سال میں 5 لاکھ روپے کمائے ہیں‘۔

سابق ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ ’یہ درست ہے میرے ایک بیٹے کے نام پر موچی کاڈ وینرکمپنی موجود ہے، یہ ایک چھوٹی کمپنی ہے جس نے 5سال میں مکمل نقصان اٹھایا ہے، میرے ایک بیٹے پر الزام لگایا گیا اس کے نام کرپٹن مائننگ کمپنی ہے، یہ کمپنی اس وقت رجسٹرڈ کی گئی جب میں بلوچستان میں تعینات تھا، کسی نے نہیں دیکھا کہ یہ کمپنی ایف بی آر میں 2019 میں رجسٹرڈ ہوئی‘۔

’میرے 2 بھائیوں کی کمپنی سلک لائن انٹرپرائزز کو سی پیک کا کوئی ٹھیکہ نہیں دیاگیا‘

عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ’میرے 2 بھائیوں کی کمپنی سلک لائن انٹرپرائزز کو سی پیک کا کوئی ٹھیکہ نہیں دیاگیا، کمپنی رحیم یارخان میں صنعتوں کو افرادی قوت فراہم کرتی ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’میرے بیٹوں پر امریکا میں گھر خریدنے کا الزام لگایا گیا، بیٹوں نے امریکا میں ایک مکان 31 ہزار ڈالرز میں خریدا جب کہ دوسرا گھر قرض لے کر خریدا جس کے 80 فیصد پیسے ابھی دینا باقی ہیں، میرے بیٹوں کی عمریں 33، 32 اور 27 سال ہیں، میرے بیٹوں نے امریکا کی بڑی یونیورسٹیوں سے بزنس ڈگری لی ہے، میرے بیٹوں کو امریکا میں بہت اچھی تنخواہ پر نوکریاں ملیں‘۔

عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ ’کرپٹن کمپنی نے کوئی بزنس نہیں کیا، میرے ایک بیٹے کے نام ایڈوانس مارکیٹنگ کمپنی کا الزام لگایاگیا، یہ کمپنی غیر فعال ہے اور اس نے کوئی کاروبار نہیں کیا‘۔

معاون خصوصی اطلاعات عاصم باجوہ نے اپنے تردیدی بیان میں مزید کہا کہ ’اہلیہ کے اثاثے اپنے ڈیکلیئریشن میں چھپانے کا الزام غلط ہے، ڈیکلیئریشن جمع کرانےکی تاریخ 22 جون 2020 کو میری بیوی انویسٹر نہیں رہی تھیں، میری بیوی نے یکم جون 2020 کو باہر کی تمام کمپنیوں سے انویسٹمنٹ نکال لی تھی، میری اہلیہ کی تقریباً 19 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری تھی‘۔

’اہلیہ کے اثاثے اپنے ڈیکلیئریشن میں چھپانے کا الزام غلط ہے‘

عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ ’میرے اثاثے ڈکلیئر کرنے کے وقت اہلیہ کی میرے بھائی کے کسی کاروبارمیں سرمایہ کاری نہیں تھی،یکم جون 2020ء کو میری اہلیہ نے بیرون ملک تمام سرمایہ کاری ختم کردی تھی، میری اہلیہ کا سرمایہ کاری ختم کرنے سے متعلق امریکا میں ریکارڈ موجو دہے‘۔

عاصم باجوہ نے مزید کہا کہ ’ایس ای سی پی میں کمپنی کے نام تبدیلی کا عمل مکمل کیاگیا، امریکا میں کاروباری مفاد ختم ہونے پر دفتری کارروائی کی گئی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جھوٹی خبر چلانے کامقصد میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے ، میری اہلیہ نے میرے بھائی کی کمپنی میں سرمایہ کاری کی، اہلیہ نے انویسٹمنٹ میری 18 سال کی جمع پونجی سے کی، ایک بار بھی اسٹیٹ بینک کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی نہیں کی‘۔

’باجکو گلوبل منیجمنٹ کی پاپا جونز پیزا چین میں کوئی ملکیتی مفاد نہیں‘

چیئرمین سی پیک اتھارٹی نے کہا کہ ’باجکو گلوبل منیجمنٹ کی پاپا جونز پیزا چین میں کوئی ملکیتی مفاد نہیں، خبر میں غلط الزام لگایاگیا کہ باجکو 99کمپنیوں کی مالک ہے، 18 سال میں میرےبھائیوں نےتقریباً 70 ملین ڈالر کے اثاثے اور فرنچائزخریدیں، 70 ملین ڈالر میں سے تقریباً 60 ملین ڈالر بینک کے قرضے اور دیگر مالیاتی سہولیات شامل ہیں‘۔

عاصم باجوہ نے کہا کہ ’18 سال میں میرے بھائیوں اور اہلیہ کی کیش سرمایہ کاری 73 ہزار امریکی ڈالر ہے، میرے بھائیوں کی 54 ہزار امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کا مکمل ریکارڈ ہے، میرے دو بھائی ڈاکٹر ، ایک بھائی امریکی بینک میں نائب صدر رہا، کاروبار سے قبل میرا ایک بھائی امریکی ریسٹورنٹ آپریٹنگ کمپنی میں کنٹرولر اور ایک پارٹنر رہا، کیا اتنے اہم عہدوں پر موجود لوگ 54 ہزار امریکی ڈالرز کی بچت نہیں کرسکتے؟‘

مزید خبریں :