10 ستمبر ، 2020
کراچی: کراچی میں ایک اورعمارت گِرگئی، کورنگی کراسنگ پر اللہ والا ٹاؤن میں 5 منزلہ رہائشی عمارت گرگئی، ملبے سے 2 لاشیں اور 8 زخمیوں کو نکال لیا گيا۔
ہیوی مشینری موقع پر پہنچ گئی، ریسکیو ٹیمیں امدادی کاموں میں مصروف ہیں، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دو روز قبل عمارت خالی کرنے کے احکامات دیے گئے تھے اور ایک دو کے سوا تمام خاندان عمارت چھوڑ گئے تھے۔
موقع پر موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ ابھی بھی لوگ عمارت کے اندر موجود ہیں، بارشوں کے بعد عمارت کی بیسمنٹ میں پانی جمع تھا،متعلقہ اداروں کو بار بار درخواست کے باوجود پانی نہیں نکالا گیا۔
عمارت گرنے کے بعد علاقہ مکینوں نے فوری طور پر اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کارروائیاں شروع کیں تاہم بعدازاں ریسکیو ٹیموں کے رضا کار بھی جائے وقوع پر پہنچ گئے جس کے بعد عمارت کے ملبے تلے دبے افراد کو نکالے جانے کا عمل جاری ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہےکہ عمارت کے ملبے سے کچھ افراد کو نکال لیا گیا ہے تاہم 25 کے قریب افراد تاحال موجود ہونے کا خدشہ ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق جس مقام پر عمارت گری ہے وہاں کافی عرصے سے پانی کھڑا تھا۔ زمین بوس ہونے والی عمارت میں چھ فیملی کے رہائش پذیر ہونے کی اطلاعات ہیں۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ رہائشی عمارت گرنے کے باعث قریبی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے جس کے باعث اسے بھی خالی کروا لیا گیا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق ٹریفک پولیس کے اہل کار ذوالفقار کی فیملی بھی اسی مکان میں رہائش پذیر ہے، ذوالفقار اپنے اہل خانہ کو فون کر رہے ہیں مگر کوئی فون پر رابطے میں نہیں آ رہا۔
ایس بی سی اے کے ذرائع کاکہنا ہے کہ گرنے والی عمارت کو مخدوش قرار نہیں دیا گیا تھا تاہم عمارت گرنے کی وجوہات کا تعین کیا جارہا ہے اور اس بات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے کہ عمارت کا نقشہ پاس کرایا گیا تھا یا نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ اللہ والا ٹاؤن میں جس مقام پرعمارت گری ہے وہاں کافی عرصے سے پانی کھڑا تھا۔