10 اکتوبر ، 2020
لاہور کے نجی ہوٹل میں دوران چیکنگ پولیس اہلکاروں کے طالبہ کو ہراساں کرنے کے معاملے پر کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور عمر شیخ نے انکوائری کے بعد ایک سب انسپکٹرکو گرفتار کراکے مقدمہ درج کرادیا۔
گزشتہ دنوں لاہور کے تھانہ سندر کی حدود میں واقع ایک نجی ہوٹل میں پولیس اہلکاروں کی جانب سے دوران چیکنگ ایک طالبہ کو ہراساں کرنے کی سی سی ٹی وی منظر عام پر آئی تھی۔
متاثرہ خاتون نے اپنے ویڈیو بیان میں الزام لگایا تھا کہ اس کا نجی ہوٹل میں قیام تھا کہ اچانک رات ڈھائی بجے کمرے کا دروازہ کھٹکا اور دروازہ کھولنے پر دو پولیس اہلکار زبردستی کمرے میں گھس آئے اور بے معنی سوال کرنے لگے۔
خاتون کا کہنا تھا کہ ان کے جانے کے 10 منٹ بعد ایک اور پولیس آفیسر کمرے میں آ گیا اور زبانی ہراساں کیا جب کہ زبردستی کمرے میں داخل ہونے والا تیسرا پولیس آفیسر خود کو انچارج ظاہر کرتا رہا۔
متاثرہ لڑکی کے مطابق خود کو انچارج کہنے والا پولیس آفیسر مجھے غلیظ گالیاں دیتا اور ہراساں کرتا رہا۔
لڑکی کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے کر انکوائری کا حکم دیا تھا جس پر ایس پی صدر نے انکوائری میں چوکی طارق شہید کمبوہ کے انچارج سب انسپکٹر ارشد علی کو قصور وار قرار دیا۔
سی سی پی او لاہور عمر شیخ نے الزام ثابت ہونے پر سب انسپکٹر کے خلاف تھانا نواب ٹاؤن میں مقدمہ درج کراکے اسے گرفتار کروادیا۔