11 اکتوبر ، 2020
معروف عالم دین مولانا عادل خان اور ان کے ڈرائیور کو شہید کرنے سے قبل ان کی گاڑی کا تعاقب کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
مولانا عادل خان اور ان کے ڈرائیور کی ٹارگٹ کلنگ سے متعلق ایک اور سی سی ٹی وی ویڈیو جیو نیوز نے حاصل کر لی ہے۔ ویڈیو میں موٹر سائیکل سوار کو مولانا عادل خان کی گاڑی کا تعاقب کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب پولیس کے تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ مولانا عادل خان عصرکے وقت دارالعلوم کورنگی پہنچے تھے، مولانا عادل مغرب کی نماز پڑھ کر 7 بج کر 20 پر وہاں سے روانہ ہوئے اور 7 بج کر 36 منٹ پر شاہ فیصل کالونی میں رکے، ان کی گاڑی پر فائرنگ 7 بج کر 40 منٹ پر کی گئی۔
تفتیشی حکام کا یہ بھی بتانا ہے کہ دہشتگردوں نے ساتھی کے ساتھ فرار ہونے کے لیے تقریبا 2 منٹ تک انتظار بھی کیا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ملزمان کی جانب سے مولانا عادل کا تعاقب کورنگی دارالعلوم سے کیا گیا اور شاہ فیصل میں انہیں نشانہ بنایا گیا۔
دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی کراچی کی سربراہی میں اعلیٰ افسران کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں ڈسٹرکٹ پولیس، سی ٹی ڈی اور انٹیلی جنس افسران شریک ہوں گے۔
پولیس حکام کا بتانا ہے کہ اجلاس میں مقدمہ سی ٹی ڈی یا تھانے میں درج کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
ایس او پیزکے مطابق صرف پولیس کلنگ کے مقدمات سی ٹی ڈی میں درج کیے جاتے ہیں جب کہ دیگر ٹارگٹ کلنگ کے واقعات تھانوں میں درج کیے جاتے ہیں اور دیگر ٹارگٹ کلنگ کی تفتیش سی ٹی ڈی منتقل ہوتی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ موقع سے ملنے والے 5 خول سی ٹی ڈی کے حوالے کر دیے گئے ہیں تاہم مقدمے کی حتمی کارروائی اہل خانہ کے ساتھ رابطے کے بعد شروع ہو گی۔