13 اکتوبر ، 2020
کراچی میں محکمہ سوشل ویلفیئرکی خواتین افسران کو موبائل فون پر ہراساں کیے جانےکا انکشاف ہوا ہے۔
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے)کے مطابق محکمہ سوشل ویلفیئر کی ایک خاتون افسر نے شکایت کی ہے کہ محکمے کی 25 کمیشنڈ افسران کو ہراساں کیا جارہا ہے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق خواتین افسران نے اپنی سینیارٹی کو کلیم کرنےکے لیے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی اور پٹیشن کے بعد ہی خواتین افسران کے موبائل نمبرز غیر اخلاقی ویب سائٹس پر ڈال دیےگئے۔
خواتین افسران کو ملکی اور غیر ملکی نمبرز سے غیراخلاقی پیغامات اورکالز موصول ہورہی ہیں۔
ایف آئی اے حکام کاکہنا ہےکہ خاتون افسرکی شکایت پر سائبرکرائم کی جانب سےباقاعدہ انکوائری شروع کردی گئی ہے۔
ایف آئی اے حکام نے شک ظاہرکیا ہےکہ خواتین کے نمبرز لیک کرنے میں متعلقہ محکمےکا ہی کوئی اہلکار ملوث ہے۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر سائبرکرائم سرکل فیض اللہ کوریجو کا کہناہےکہ پہلے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) سے مل کر خواتین کے نمبرز ویب سائٹ سے ہٹوائے جائیں گے پھر ملزمان گرفتار ہوں گے۔