16 اکتوبر ، 2020
قومی ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس نے کھلاڑیوں کی دماغی صحت کے ایشوز کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں وقار یونس کا کہنا تھا کہ بائیو سیکیور ببل میں کھیلنا آسان نہیں ہے، اگر کووڈ 19 لمبا وقت لے گیا تو کھلاڑیوں کے لیے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
وقار یونس نے کہا کہ ہمارے کرکٹرز نے انٹر نیشنل اور ڈومیسٹک کرکٹ بائیو سیکیور ببل میں کھیلی ہے، ابھی اس حوالے سے کوئی چیز سامنے نہیں آئی ہے لیکن ایسا نہیں ہے کہ دماغی صحت کے مسائل پیدا نہیں ہو سکتے، مسائل پیدا ہو سکتے ہیں کیونکہ آئسولیشن میں رہنا اور کراؤڈ کا نہ ہونا مسائل پیدا کر سکتا ہے۔
بولنگ کوچ کا کہنا تھا کہ یہ صرف پاکستان اور انگلینڈ کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ساری دنیا کا مسئلہ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ انگلینڈ جانے سے قبل حارث سہیل نے جانے سے منع کر دیا تھا، وہ ٹیسٹ ٹیم میں شامل تھے، ایسا نہیں ہے کہ وہ باصلاحیت نہیں ہیں، انہوں نے موجودہ صورتحال میں انگلینڈ جانے سے منع کیا تو ان کے فیصلے کا احترام کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا میں سمجھتا ہوں کہ اگر کوئی کھلاڑی دستبردار ہونا چاہتا ہے تو اس کے فیصلے کو احترام دینا چاہیے، اسی طرح ابھی جوفرا آرچر نے اعلان کیا کہ وہ مزید بائیو سیکیور ببل میں نہیں رہنا چاہتے تو سمجھ آتی ہے کہ انہوں نے ایسا کیوں کہا ہے۔
وقار یونس نے کہا کہ کرکٹ بورڈز ضرور اس حوالے سے سوچ بچار کر رہے ہوں گے کہ موجودہ صورتحال سے کیسے نمٹنا ہے اور اگر کووڈ 19 طویل ہوتا ہے تو کیا حکمت عملی بنانی چاہیے، ایسا کرنا کھلاڑیوں کی دماغی صحت کے لیے ضروری ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ تماشائیوں کے نہ ہونے کے بھی اثرات ہیں، یہ حکمت عملی بھی یقینی طور پر زیر غور ہو گی کہ اسٹیڈیمز میں کراؤڈ کو کیسے واپس لانا ہے۔