11 ستمبر ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ… امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل لکھتا ہے کہ بھارت کا’شائننگ انڈیا‘ نعرہ اب ماضی کی داستان بن گیا، صرف 13فی صد بھارتی پاکستان کو مثبت انداز میں لیتے ہیں۔ تاہم دونوں ممالک میں دوطرفہ تعلقات کی طرف بہتری اقدام سے اس رائے میں تبدیلی کا امکان ہے۔ پاکستان کو ناپسند کرنے کے باوجود کم از کم بھارت میں رائے عامہ اس امر کی حامی ہے کہ پاکستان سے تعلقات بہتر ہوں۔اخبار نے امریکا میں قائم پیو ریسرچ سینٹر کی طرف سے کئے گئے سروے کے حوالے سے کہا کہ بھارت کی معاشی نمو یقینی طور پر کبھی بلندی کی طرف گامزن تھی لیکن اب ایسا نہیں،اور’ شائننگ انڈیا‘’India Shining ‘کا نعرہ اب ماضی کی داستان بن چکا ہے ،بھارتی بہت زیادہ مایوسی کا شکار ہیں اور خاص کر ملک کی معاشی کار کردگی کے متعلق ان میں انتہائی پریشانی پائی جاتی ہے۔رواں سروے میں45فی صد بھارتی آئندہ بارہ ماہ میں ملکی معاشی ترقی کے متعلق پُر امید ہیں جب کہ گزشتہ برس یہ تعداد 60 فیصد تھی ۔یہ نئی رائے عامہ سب سے کم سطح پر ہے۔ اس کے مقابلے میں دنیا کی دو دیگر اہم ابھرتی ہوئی مارکیٹیں برازیل اور چین کا موازنہ کریں تو 80 فیصد کو یقین ہے ان کی معیشت اگلے سال بہتر ہوگی۔بھارت کی سست معاشی ترقی اور سیاسی جمود کی وجہ سے لوگ ملکی صورت حال سے غیر مطمئن ہیں، اقتصادی مستقبل کے بارے میں بھی تیزی سے اداسی پھیل گئی اور لوگ اپنے بچوں کے معاشی مستقبل کے متعلق پریشان دکھائی دیتے ہیں۔ چند برس قبل کئی نجی ماہرین اقتصادیات نے پیش گوئی کی تھی کہ بھارتی اقتصادی ترقی جلد ہی چین کو پیچھے چھوڑ جائے گی۔ان پیش گوئیوں سے بھارتیوں میں ایک امیدپھیل گئی تھی۔اخبار کے مطابق 2004 کے انتخابات سے قبل اس وقت کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کا’شائننگ انڈیا ‘ مارکیٹنگ نعرہ تھا، تاہم اس کے بعد2000کی دہائی میں معاشی نمو میں اضافے کو دیکھ کر ملک بھر کے لئے غیر سرکاری نعرہ بن گیا ۔لیکن حالیہ برسوں میں معاشی ترقی کے اعداد و شمار ایک مختلف کہانی سنا رہے ہیں۔ اپریل سے جون میں بھارتی معاشی پھیلاوٴ5.5فی صد جبکہ اس سے پہلے گزشتہ تین ماہ کی نمو 5.3 فیصد رہی۔تاہم یہ نمو 2011کے اوائل میں9فی صد تھی جو تیزی سے نیچے آئی۔ملکی اقتصادتی ترقی کے بارے مثبت رائے رکھنے والے بھارتیوں کی2011میں56فی صد تھی، جو اب49فی صد ہے ۔ سروے میں 70فی صد افرادپاکستان سے تعلقات کی بہتری کے حامی تھے ۔ چین کے لئے بھی بھارت میں محبت کے والہانہ جذبات نہیں پائے جاتے صرف23فی صد بھارتی چین سے گرم جوش تعلقات کے حامی ہیں۔ یہ سروے4ہزار بالغ افراد کی رائے پر مبنی تھا جس کا انعقاد رواں برس مارچ اپریل میں کیا گیا۔