21 اکتوبر ، 2020
سپریم کورٹ نے حکومت کو ایک ماہ میں 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا فیصلہ کرنےکا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نےکہا کہ ملک کی تمام24 احتساب عدالتیں فعال ہیں، 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا معاملہ وزارت قانون کے پاس ہے۔
چیف جسٹس نے کہا یہ بات تو پچھلی مرتبہ بھی کہی گئی تھی، پیش رفت کیا ہوئی ہے ؟
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ آج ہی اٹارنی جنرل اس معاملے پر وزیر اعظم سے اہم ملاقات کر رہے ہیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) رولز پر پیش رفت سے متعلق عدالتی استفسارپر پراسیکیوٹر نے بتایا مسودہ وزارت قانون کو بھجوا رکھا ہے، معاملہ زیر التوا ہے۔
چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت قانون میں مستقل سیکرٹری تعینات کیوں نہیں کیا جا رہا؟ ایڈہاک ازم کا سلسلہ بند ہونا چاہیے، مستقل سیکرٹری قانون جلد تعینات کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے حکومت کو 120 نئی احتساب عدالتوں کے قیام کا فیصلہ ایک ماہ میں کرنے کا حکم دیتے ہوئے تمام احتساب عدالتوں کو روزانہ کی بنیاد پرکرپشن مقدمات کی سماعت کرنے اور کسی مقدمے میں غیر ضروری التواء نہ دینے کی ہدایت بھی کر دی۔
عدالت نے حکم دیا ہے کہ نیب استغاثہ تمام گواہان کی موجودگی کو یقینی بنائیں، چیئرمین نیب مقدمات کے ٹرائل میں تاخیر کے ذمہ دار افسروں اور اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی کریں، کیس کی مزید سماعت ایک ماہ کے لیے ملتوی کر دی گئی۔