11 نومبر ، 2020
عظیم پہاڑی سلسلوں ہمالیہ، ہندوکش اور قراقرم کے سنگم پر واقع گلگت بلتستان انیسویں صدی میں سویت یونین اور برطانیہ کے درمیان گریٹ گیم کا حصہ رہا، عالمی حالات نے ایک بار پھر گلگت بلتستان کو جغرافیائی اور سیاسی لحاظ سے عالمی منظر نامے میں ایک اہم مقام پر لا کھڑا کیا ہے۔
72 ہزار 9 سو 71 مربع کلومیٹر اور 12 لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل گلگت بلتستان صدیوں قبل سلک روٹ اور گریٹ گیم کا محور رہا ہے، اپنے جغرافیے اور آج کے عالمی سیاسی حالات کے تناظر میں یہ علاقہ ایک بار پھر کسی گریٹ گیم کا مر کزدکھائی دیتا ہے۔
یہ اہم خطہ اپنے محل وقوع کے اعتبار سے ناصرف پاکستان بلکہ مقبوضہ کشمیر، لداخ، سنکیانگ اور واخاں کوریڈور پر نظر رکھنے کے حوالے سے ایک انتہائی اہم اور گیم چینجنگ ہائی پوائنٹ کہلاتا ہے۔
بھارت، چین، روس اور وسطی ایشیا کے اسٹریٹجک رابطے کے حوالے سے اہم علاقے جی بی کی سب سے زیادہ اہمیت پاکستان کے عظیم دوست چین کے لیے ہے، سی پیک کا گیٹ وے، جی بی وہ واحد روٹ ہے جو چین کو بحیرہ عرب سے ملاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق گلگت بلتستان کی جیو پولیٹیکل اہمیت حالیہ چند برسوں میں اس وقت زیادہ ہوئی جب امریکا سمیت عالمی طاقتوں نے ایشیا میں دلچسپی لینا شروع کی۔
دریائے سندھ کا منبع اور سیکڑوں گلیشئرز اور جھیلوں کی سرزمین گلگت بلتستان اپنے اندر ایک عالمی اقتصادی مرکز بننے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔
ماہرین نے گلگت بلتستان کو پانچواں صوبائی صوبہ بنانے کے حکومتی اقدام کو انیسویں صدی کی روس برطانیہ گریٹ گیم کا جواب بھی قرار دیا ہے۔