16 نومبر ، 2020
کشمور میں 4 سالہ علیشاہ کو درندوں سے چھڑانے والے قومی ہیرو سندھ پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) محمد بخش اور ان کے گھر والوں کے اعزاز میں سینٹرل پولیس آفس کراچی میں تقریب منعقد کی گئی۔
قومی ہیرو اور ان کے گھروالوں کو بگھی میں بٹھا کر آفس لایا گیا جہاں ریڈ کارپٹ بچھا کر انہیں خوش آمدید کہا گیا۔
پولیس بینڈ نے قومی ہیرو کو سلامی پیش کی اور سب نے سیلوٹ پیش کیا۔
تقریب میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس مشتاق مہر، ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب اور دیگر اعلیٰ پولیس افسران نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب میں آئی جی سندھ پولیس مشتاق مہر کا کہنا تھا کہ سندھ پولیس کی تاریخ قربانیوں سے بھری پڑی ہے، بہادر بیٹی نے اپنے والد کو جذباتی نہ ہونے کا پیغام دیا اور اِس بہادر بیٹی کو سلام پیش کرتا ہوں۔
آئی جی سندھ نے محکمے کی جانب سے محد بخش کیلئے 20 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا اور کہا کہ پولیس افسر کیلئے تمغہ شجاعت اور بیٹی کیلئے تمغہ امتیاز کی سفارش کی ہے۔
تقریب میں محمد بخش کشمور واقعے میں بچی کی حالت بتاتے ہوئے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے، آواز بھرا گئی اور آنکھوں میں آنسو آگئے۔
ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ محمد بخش جیسے لوگوں سے معاشرے میں احساس زندہ ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل نوکری کا جھانسہ دیکر کراچی سے کشمور لائی گئی خاتون اور اس کی 4 سالہ بیٹی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
خاتون خیر اللہ بگٹی نامی ملزم کے چنگل سے جان چھڑا کر پولیس اسٹیشن پہنچی جہاں اے ایس آئی محمد بخش نے اپنی بیٹی کی مدد سے ملزم رفیق ملک کو گرفتار کیا اور پھر گرفتار ملزم کی نشاندہی پر 4 سالہ بچی علیشا کو ایک گھر سے بازیاب کرایا گیا۔
گزشتہ دنوں پولیس گرفتار ملزم رفیق کو اس کے ساتھیوں کے ٹھکانوں کی نشاندہی کے لیے ساتھ لیکر گئی تو ساتھی کی فائرنگ سے ملزم رفیق ہلاک ہو گیا جب کہ پولیس نے اجتماعی زیادتی میں ملوث دوسرے ملزم خیراللہ بگٹی کو گرفتار کر لیا۔