17 نومبر ، 2020
کشمور میں 4 سالہ علیشاہ کو درندوں سے چھڑانے والے قومی ہیرو سندھ پولیس کے اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) محمد بخش کے اعزاز میں کراچی ویسٹ زون پولیس کی جانب سے بھی شاندار تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب میں پارلیمنٹیرین، سیاسی و سماجی رہنماؤں، تاجروں، شہریوں اور پولیس ملازمین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب میں موجود شہریوں کی جانب سے پولیس افسر اور ان کی فیملی کو دل کھول کر تحائف دیے گئے جس کے باعث تحائف کاؤنٹر پر موٹر سائیکل کے علاوہ ملبوسات اور دیگر اشیاء کے ڈھیر لگ گئے۔
تقریب کے دوران اے ایس آئی کی بچی کی شادی کیلئے تاجروں کی ایسوسی ایشن کی جانب سے فرنیچر اور جہیز دینے کے اعلانات بھی کیے گئے۔
تقریب میں شہریوں نے اے ایس آئی محمد بخش کیلئے 13 لاکھ 20 ہزار روپے سے زائد کے نقد انعامات بھی دیے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ویسٹ زون عاصم قائم خانی نے تقریب کے اختتام پر جمع کیے گئے تحائف اور نقد انعامات اے ایس آئی اور ان کی فیملی کو پیش کیے۔
ڈی آئی جی عاصم قائم خانی نے اے ایس آئی کو کیش انعامات سے بھرا بریف کیس پیش کیا جبکہ اسے تحفے میں دی گئی موٹر سائیکل پر بٹھا کر ساتھ تصویر بھی بنائی۔
ڈی آئی جی ویسٹ زون عاصم قائم خانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یاد ہے کہ ایک کرکٹ ورلڈ کپ کے دوران جاوید میاں داد نے چھکا مارا جو دنیا فراموش نہیں کر سکی اور محمد بخش نے جو پولیس محکمے کیلئے چھکا مارا ہے وہ بھی یاد رہے گا۔
ڈی آئی جی ویسٹ عاصم قائم خانی نے کہا کہ اے ایس آئی محمد بخش نے اپنی فیملی کی زندگی داؤ پر لگا کر معصوم بچی کو بچایا، آج اے ایس آئی کراچی کی عوام کے مہمان ہیں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل نوکری کا جھانسہ دیکر کراچی سے کشمور لائی گئی خاتون اور اس کی 4 سالہ بیٹی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔
خاتون خیر اللہ بگٹی نامی ملزم کے چنگل سے جان چھڑا کر پولیس اسٹیشن پہنچی جہاں اے ایس آئی محمد بخش نے اپنی بیٹی کی مدد سے ملزم رفیق ملک کو گرفتار کیا اور پھر گرفتار ملزم کی نشاندہی پر 4 سالہ بچی علیشا کو ایک گھر سے بازیاب کرایا گیا۔
گزشتہ دنوں پولیس گرفتار ملزم رفیق کو اس کے ساتھیوں کے ٹھکانوں کی نشاندہی کے لیے ساتھ لیکر گئی تو ساتھی کی فائرنگ سے ملزم رفیق ہلاک ہو گیا جب کہ پولیس نے اجتماعی زیادتی میں ملوث دوسرے ملزم خیراللہ بگٹی کو گرفتار کر لیا۔