02 دسمبر ، 2020
اسلام آباد کچہری میں جعلی عدالتی حکم نامے تحریر کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔
اسلام آباد کی عدالت میں زیر سماعت فیملی کیس میں سینئر سول جج محمد شبیر کی عدالت کے دو جعلی حکم نامے تیار کیے گئے۔
20 فروری 2020 کی آرڈر شیٹ میں رد و بدل کیا گیا جب کہ 21مارچ 2020 کو کورونا لاک ڈاؤن کے باعث کوئی عدالتی کارروائی نہیں ہوئی اور اس کا بھی جعلی آرڈر تیار کیا گیا۔
قائم مقام ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ایسٹ نے جعلی عدالتی احکامات تیار کرنے پر انکوائری کا حکم دے دیتے ہوئے سینئر سول جج محمد شبیر کے اسٹینو گرافر واقف خان کو معطل کر کے انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔
چارج شیٹ کے مطابق اسٹینو گرافر واقف خان نے بطور ریڈر ایک جعلی حکم نامہ تیار کیا اور ایک عدالتی آرڈر شیٹ میں ٹیمپرنگ کی جس سے وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے۔ عادل بنام کرن فیملی کیس میں بچے کی ملاقات کرانے کا جعلی حکم نامہ تیار کیا گیا۔
اسٹینو گرافر واقف خان نے شوکاز نوٹس کے جواب میں کہا ہے کہ جعلی آرڈر شیٹ تیار کرنے سے تعلق نہیں، الزام سے بری کیا جائے۔