16 دسمبر ، 2020
سیمنٹ سیکٹر پر مسابقتی کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فیکٹری مالکان نے ملی بھگت سے 40 ارب روپے سے زائد کا اضافی منافع کمایا۔
سیمنٹ سیکٹر پر مسابقتی کمیشن کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق کارٹیلائزیشن سے سیمینٹ مینوفیکچررز کے منافع میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیمنٹ سیکٹر نے شمالی ریجن میں کارٹلائزیشن کر کے 40 ارب روپےکا اضافی منافع کمایا۔
رپورٹ کے مطابق آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچرنگ ایسوسی ایشن نے رابطوں کے لیے واٹس ایپ گروپ بنا رکھا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شرح سود پر کمی کا فائدہ بھی سیمنٹ کے صارفین کو نہیں پہنچایا گیا، حکومت نے سیمنٹ کے فی بیگ پر 25 روپے ایکسائز ڈیوٹی کم کی لیکن سیمنت فیکٹریوں نے صارفین کو صرف 12 روپے کا فائدہ پہنچایا۔
مسابقتی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اپریل سے ستمبر تک سیمنٹ کی قیمتوں میں 8.3 فیصد اضافہ ہوا، سیمینٹ مینوفیکچرز کی ملی بھگت سے فی بوری قیمت 50 روپے تک بڑھا رہے ہیں۔