23 دسمبر ، 2020
کراچی میں 6 سال قبل دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ(سی ٹی ڈی) کے ایس ایس پی چوہدری محمد اسلم کی سندھ پولیس میں ملازمت کا سرکاری ریکارڈ(سروس بک) گم ہوگیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق شہید پولیس افسر کی سروس بک کی عدم دستیابی کی وجہ سے شہید کے لواحقین کو قانونی امداد کی فراہمی میں دشواری کا سامنا ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ سندھ کے ڈی آئی جی عمر شاہد حامد نے سندھ کے متعلقہ پولیس حکام کو خط لکھ دیے ہیں۔
مذکورہ خط کی دستیاب کاپی کے مطابق سی ٹی ڈی حکام نے اپنے طور پر تلاش کی کوشش کی مگر سروس بک کا سراغ نہیں مل رہا۔
عمر شاہد حامد نے سندھ پولیس کے ایڈیشنل آئی جی دفاتر، ڈی آئی جیز اور مختلف شعبوں کے انچارج پولیس افسران سے سروس بک کی تلاش میں مدد کی درخواست ہے۔
اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد نے کہا کہ سرکاری محکموں میں سروس بک کا گم ہوجانا کوئی بڑی بات نہیں ہے، دستاویزات ایک دفتر سے دوسرے دفتر میں لائے جانے کے دوران اکثر فوری طور پر دستیاب نہیں ہوتیں تاہم چھان بین کے دوران ریکارڈ مل جاتا ہے۔
خیال رہےکہ سی ٹی ڈی کے افسر چوہدری اسلم کو جنوری 2014 میں دہشت گرد حملے میں شہید کردیا گیا تھا۔