مایا علی کے نجی زندگی سے متعلق حیران کن انکشافات

فائل:فوٹو

اداکارہ مایا علی نے اپنی نجی زندگی سے متعلق حیران کن انکشافات کیے ہیں۔

میرا سیٹھی ویب شو میں میں اداکارہ مایا علی نے کیرئیر اور دیگر موضوعات پر گفتگو کے علاوہ اپنی ذہنی صحت سے متعلق بھی حیرت انگیز انکشافات کیے۔

مایا علی نے بتایا کہ ’یہ بہت پرانی بات ہے اور اس حوالے سے کوئی نہیں جانتا کہ میرے اماں بابا کی کبھی نہیں بنی، میری امی نے بابا کے ساتھ پوری زندگی یہ سوچ کر گزاری کہ اگر میں چلی گئی تو میرے بچوں کا کیا ہوگا ؟جب سے یہ سب چیزیں میرے ذہن میں بیٹھی ہوئی تھیں‘۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’اگرچہ میرے والدین کی پسند کی شادی تھی اور یہی وجہ تھی کہ شاید مجھے اب لومیرج سے ڈر لگنے لگا ہے‘۔

مایا علی نے بتایا کہ مجھے 16 سال کی عمر میں نروس بریک ڈاؤن ہوا، دو دن بیہوش رہنے کے بعد تیسرے دن ہوش آیا، جب نروس بریک ڈاؤن ہوا اس وقت میری دنیا بدل چکی تھی‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اس کے بعد مجھے خود میں مختلف تبدیلیاں محسوس ہونے لگیں، ان ہیں تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ میں نے پڑھائی جاری رکھی، گریجویشن میں ڈاکٹر مجھے ایک گولی دیتے تھے جو مجھے زبان کے نیچے رکھنی ہوتی تھی کیونکہ مجھے شدید دورے آتے تھے اتنے شدید کہ میرے بابا مجھے پکڑتے تھےاس کے بعد پھر میرے  علاج کے لیے تھراپی شروع کی گئیں‘۔

فائل:فوٹو

مایا علی کے مطابق اس وقت جب میرے گھر والوں سے کوئی پوچھتا تھا کہ اسے کیا ہوا ہے تو کہتے تھے نہیں بس طبیعت خراب ہے جب ہمیں کہیں جانا ہوتا تھا تو میرے والدین مجھے دوائیاں رکھنے کی خاص تاکید کیا کرتے تھے۔

اداکارہ نے بتایا کہ میری والدہ سیٹ پر جانے سے پہلے بھی مجھے دوائیاں ساتھ رکھنے کی تاکید کیا کرتی تھیں۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ جب میں 9 کلاس میں تھی پی ٹی وی پر میں نے ایک ڈاکٹر کو پروگرام میں دماغی حالت کی مختلف کیفیات سے متعلق بات کرتے سنا میں نے اپنی والد کو کہا  کہ یہ سب مجھے محسوس ہوتا ہے لیکن والدہ نے میری بات نظر اندازہ  کرتے ہوئے مجھے ڈانٹ دیا میں یہی کہوں گی کہ مجھے پہلی روک یہی سے ملی۔

میں اپنی والدہ سے کہتی تھی کہ اماں مجھے انزائٹی ہورہی ہے جس کی کچھ وجوہات ہوسکتی ہیں،تب مجھے ڈاکٹر نے بتایا کہ آپ کی بیماری ماضی کے صدمات کا نتیجہ ہیں یہ اچانک ہونے والی بیماری نہیں ہیں،دماغی خرابی ایک ساتھ نہیں ہوتی یہ بہت عرصے سے آپ کے دماغ میں چل رہا ہوتا ہے اور پھر اچانک آپ غیر معمولی ردعمل کا اظہار کرتے ہیں۔

مزید خبریں :