23 جنوری ، 2021
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر علی زیدی آمنے سامنے آگئے جس پر دونوں نے وزیراعظم کو ایک دوسرے کی شکایت کردی۔
جیونیوز کے مطابق وفاقی وزیر علی زیدی نے رابطہ کمیٹی میٹنگ میں مراد علی شاہ سے سخت لہجے میں بات کی جس پر مراد علی شاہ نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ علی زیدی نے میٹنگ میں پارلیمانی زبان اور رویےکا لحاظ نہیں کیا، علی زیدی نے میٹنگ میں سب کے سامنے وزیراعلیٰ سے نامناسب رویہ اختیارکیا اور وہ اس سے قبل بھی وزیر اعلیٰ سے نامناسب رویہ اختیارکرچکے ہیں۔
خط میں کہا گیا ہےکہ رابطہ کمیٹی میٹنگ میں یہ رویہ روایات کے خلاف ہے، میٹنگ میں علی زیدی انتہائی تکبر اورغرور سے وزیراعلیٰ کو مخاطب کرتے رہے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ خط کے ذریعے اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہا ہوں لہٰذا آئندہ اجلاس میں علی زیدی سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیراعلیٰ سندھ کی شکایت کے بعد وفاقی وزیر علی زیدی نے بھی اس معاملے پر وزیراعظم کو جوابی خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مرادعلی شاہ نے شائستگی کی حدود پھلانگ کر وزیراعظم کو خط بھجوایاہے، ان کا خط ان کے دماغ میں سمائے بلاجواز تکبر اور بے وجہ غرور کا مظہر ہے۔
خط میں مزید کہا گیا ہےکہ کراچی میں ترقیاتی سرگرمیوں کیلیے نگراں کمیٹی بنے 6 ماہ سے زائد ہوگئے، کمیٹی میں صوبائی حکومت ،اہم وفاقی وصوبائی اداروں کےذمہ دار،3 وفاقی وزرا بھی ہیں، سندھ سالڈویسٹ مینجمنٹ بورڈ اور سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی منتقلی کا پوچھنے پرموصوف برہم ہوئے۔
خط میں علی زیدی نے کہا کہ وزیراعلیٰ 6 ماہ سے ان اداروں کی نچلی سطح تک منتقلی کی راہ میں رکاوٹ ہیں، کراچی کاکچرہ کیسے اٹھانا ہے اور نالےکیسے صاف کرنے ہیں اس پرکمیٹی کوکئی اجلاس کرنا پڑے، بنیادی شہری سہولیات پر کئی اجلاس مرادعلی شاہ کی نااہلی اور شرمناک نکمے پن کی علامت ہے لہٰذا مراد علی شاہ کو وفاقی حکومت اور قوم سے کیے وعدوں کی پاسداری کا پابند بنایا جائے۔
خط میں کہا گیا کہ کمیٹی رکن کے بطور منصوبوں پر پیشرفت اور تکمیل میں تاخیر پر سوال پوچھنا میرا بنیادی حق ہے، ایک مرتبہ پھر وزیراعلیٰ سندھ کے رویے اور طرز عمل کی شدید مذمت کرتا ہوں۔