25 ستمبر ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بنچ این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت آج کرے گا۔ وفاقی وزیر قانون فاروق نائیک سپریم کورٹ کے پیرا 178پر عمل درآمد کے حوالے سے سوئس حکام سمیت مختلف ممالک کو لکھے جانے والے خط کا مسودہ عدالت میں پیش کرنا ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ کے روبرو وزیر قانون فاروق ایچ نائیک پیش ہوں گے اور این آر او فیصلے کے پیرا 178پر عمل درآمد کے حوالے سے خط کا مجوزہ مسودہ عدالت میں پیش کریں گے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے 17رکنی فل کورٹ نے 16دسمبر 2009 کو جنرل پرویز مشرف سے بے نظیر بھٹو کی مبینہ ڈیل سے 5اکتوبر 2007کوجنم لینے والے این آر او کو سرے سے کالعدم قرار دے دیا تھا۔ عدالت نے جہاں ملک کے اندر این آر او کے تحت ختم ہونے والے مقدمات کو بحال کرنے کا حکم دیا وہیں پیرا 178میں سوئٹزر لینڈ سمیت بیرون ممالک مقدمات کی فوری بحالی کا حکم بھی دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ملک قیوم نے اس قانون کے تحت سوئٹزر لینڈ سمیت جن مختلف ملکوں کی عدالتوں ، حکام اور فورمز کے سامنے مبینہ منی لانڈرنگ کے مقدمات میں حکومت پاکستان کی سول پارٹی کی حیثیت ختم کی ہے، سوئٹزر لینڈ سمیت ان تمام ملکوں میں بین الاقوامی باہمی قانونی معاونت بارے وفاقی حکومت کی درخواستوں، دعوں کی بحالی کے فوری اقدامات کیے جائیں۔18ستمبر کو ہونے والی سماعت میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف پیش ہوئے اور عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ انہوں نے وزارت قانون کو سوئس حکام کو ملک قیوم کو لکھا گیا خط واپس لینے کی ہدایت کر دی ہے۔ بعد ازاں عدالت نے سوئس حکام کو لکھے جانے والے خط کا ڈرافٹ تیار کرنے اور وزیر قانون کو اختیار کی منتقلی والے اقدام مکملکر نے کا حکم دیتے ہوئے سماعت آج تک کیلئے ملتوی کر دی تھی۔