10 مارچ ، 2021
احتساب عدالت لاہور میں منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف پیش ہوئے۔
شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نےقوم کے اربوں روپے بچائے، وہ سینیٹ الیکشن میں ووٹ کاسٹ کرنےاسلام آباد گئے تھے،گاڑی میں سفر کرنے سے وہ پھر کمرکی تکلیف میں مبتلا ہو گئے ہیں۔
شہباز شریف نے بتایا کہ وہ ہر پیشی پر پیش ہوتے ہیں۔ اس موقع پر جج نے ریمارکس دیے کہ آپ پابند سلاسل ہیں، آپ کی کیا مجال کہ آپ پیش نہ ہوں، آپ کو پیش کرنا جوڈیشل افسروں کی ذمے داری ہے۔
احتساب عدالت کے ایڈمن جج جوادالحسن نے ریفرنس پر سماعت کی، شہباز شریف نے معذرت کرتےہوئےعدالت کو بتایاکہ وہ ہر پیشی پر پیش ہوتےہیں، مگر سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالنے اسلام آباد جانے کے باعث گزشتہ سماعت پر پیش نہ ہوسکے۔
شہباز شریف نے عدالت کو بتایاکہ وہ بےقصورہیں، انہوں نے قوم کے اربوں روپے بچائے ، اس پر فاضل جج نے کہا کہ آپ نے چارج شیٹ میں ذکر نہیں کیا۔
عدالت نے شور ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور 2 گواہوں کے بیانات قلمبند کرکےمزید کارروائی 18 مارچ تک ملتوی کردی۔
احاطہ عدالت کے باہرمسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگوکی۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف اور رانا ثناءاللہ کے کیسز دیکھ لیں ،انصاف کے جعلی نظام کی سمجھ آ جائے گی۔
شاہدخاقان عباسی نےالزام لگایاکہ وزیراعظم عمران خان کے دفتر میں 70 کروڑ روپے دیے گئے ،حکمرانوں کے تماشےاورکسی کو نظر آئیں یا نہ آئیں،عوام کو ضرور نظر آ رہے ہیں۔