14 مارچ ، 2021
بلوچستان میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور صوبے میں مثبت کیسز کی شرح 1.5فیصدسے بڑھ کر3.4 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
ملک کے دیگر صوبوں کی طرح بلوچستان میں بھی عالمی وبا کورونا کی تیسری لہر کے دوران مثبت کیسز کی شرح میں بتدریج اضافہ دیکھنے میں آرہاہے ، اس صورت حال میں نہ تو شہری ایس او پیز پر عملدرآمد کرتے نظر آتے ہیں اور نہ ہی صوبائی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی خاطر خواہ کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
دوسری جانب اسی حوالے سے صوبائی حکومت کا مؤقف ہے کہ کورونا کی تیسری لہر نے ابھی تک بلوچستان کو زیادہ متاثر نہیں کیا ہے لیکن کورونا کے کیسز میں اضافہ ہونا شروع ہوگیا ہے، کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظرطبی انتظامات مزید بہتر کیے گئے ہیں۔
ترجمان صوبائی حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا ہےکہ کورونا کی پہلی اور دوسری لہر کے دوران جانی نقصان کے ساتھ معاشی نقصان بھی ہوا، معمولات زندگی شدید متاثر ہوئے، اگرعوام نے کورونا ایس اوپیز کا خیال نہیں رکھا تو کیسز مزید بڑھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وہ کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد کار کو مزید بڑھا رہے ہیں، دفاتر اور اسپتالوں میں آنے والوں کا کورونا کا ٹیسٹ لازمی قراردیا جائیگا جب کہ صوبےمیں انسدادکورونا کی ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے اور 16 ہزار طبی عملے کی ویکسی نیشن کردی گئی ہے۔