Time 26 اپریل ، 2021
پاکستان

’16 شہروں میں فوج تعینات، ہر ضلعے میں دستے سول اداروں کی مدد کیلئے پہنچ چکے‘

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار کاکہنا ہے کہ 16 شہروں میں پاک فوج تعینات کردی ہے، آج صبح 6 بجے سے ہر ضلع میں آرمی کے دستے سول اداروں کی مدد کے لیے پہنچ چکے ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے کہا کہ اگر کورونا کی موجودہ صورتحال برقرار رہی توانڈسٹری کے لیے مختص آکسیجن بھی صحت کے شعبے کےلیے دی جاسکتی ہے، بحیثیت قوم پہلے سے زیادہ احتیاط اور زمےداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار  نے کہا ہے کہ  پاک فوج نے اس بار بھی انٹرنل سیکیورٹی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ملک میں اس وقت کوروناکی تیسری لہر جاری ہے جو پہلی دونوں لہروں سے زیادہ خطرناک ہے، وبا کی شدت اور تیز رفتار پھیلاؤ کی وجہ سے اموات میں بھی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ملک میں اس وقت آکسیجن کی پیدا وار کا 75 فیصد صحت کے شعبے کیلئے مختص ہے،  موجودہ صورتحال برقرار رہی تو بقیہ آکسیجن بھی صحت کے شعبے کیلئے وقف کرنا پڑسکتی ہے۔

ملک بھر میں پاکستان آرمی آرٹیکل 245 کے تحت سول انتظامیہ کی مدد کیلئے طلب کیاگیا ہے

ترجمان کے مطابق پاکستان میں کورونا کے 90 ہزار کیسز موجود ہیں، ملک کے 51 شہروں میں کورونا مثبت کیسز کی شرح 5فیصد سے زیادہ ہے جبکہ ملک کے 16 شہروں میں کورونا کیسز کی شرح بہت زیادہ ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ کورونا کے باعث 23 اپریل کو157 افراد انتقال کرگئے، ملک بھر میں 570افراد وینٹی لیٹرز پر ہیں، 4300 کی حالت نازک ہے، کچھ اسپتالوں میں 90 فیصد سے زائد وینٹی لیٹرز بھر ے ہوئے ہیں۔ 

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھاکہ وبا کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے وفاقی حکومت کے احکامات کے مطابق ملک بھر میں پاکستان آرمی آرٹیکل 245 کے تحت سول انتظامیہ کی مدد کیلئے طلب کیاگیا ہے۔

ہرضلع کی سطح پر لیفٹیننٹ کرنل کی سربراہی میں آرمی ٹروپس سول انتظامیہ کی مدد کریں گے

پاک فوج کے ترجمان کے مطابق حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد اورامن کی صورتحال بہتر رکھنے کی بنیادی ذمہ داری سول اداروں کی ہے، پاک آرمی ایمرجنسی رسپانڈر کے طور پر دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھر پور معاونت کرے گی اور آج صبح  6 بجے سے ملک کے طول وعرض میں ہر ضلع کی سطح پر آرمی ٹروپس سول اداروں کی مدد کیلئے پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آرٹیکل245 کے تحت ملک بھر میں ہرایڈمنسٹریٹیو ڈویژن کی سطح پر ایک ٹیم تعینات کر دی گئی ہے، ٹیم کی سربراہی بریگیڈئیر رینک کے آفیسر کریں گے جبکہ ہرضلع کی سطح پر لیفٹیننٹ کرنل کی سربراہی میں آرمی ٹروپس سول انتظامیہ کی مدد کریں گے، پاکستان آرمی ٹروپس کی تعیناتی کا بنیادی مقصد سول حکومت کی معاونت ہے۔

پاکستان فوج نے اس بار بھی انٹرنل سیکیورٹی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے

میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھاکہ عوام کا اعتما د افواجِ پاکستان کا اثاثہ ہے اور پاک فوج آزمائش کی گھڑی میں تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے عوام کی صحت اور حفاظت کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھاکہ کورونا ایس او پیز پر عمل کرکے ہی ہم اس وبا سے محفوظ رہ سکتے ہیں، گھروں، مساجد اور تمام مقامات پر حفاظتی تدابیر پر عمل کرکے ہم ایک دوسرے کی مدد کرسکتے ہیں، بحیثیت قوم ہمیں پہلے سے بھی زیادہ احتیاط کرنا ہے۔

انہوں نے کہا پاکستان فوج نے اس بار بھی انٹرنل سیکیورٹی الاؤنس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، تمام صوبائی ایپکس کمیٹیوں کی میٹنگز ہفتے میں ایک دن ہوں گی۔

مزید خبریں :