قومی اسمبلی میں صحافیوں کے تحفظ کا بل پیش کردیا گيا

قومی اسمبلی اجلاس میں صحافیوں کے تحفظ کا بل 2021 ایوان میں پیش کردیا گيا ۔

وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن حکومتی بل کی نقل کرکے لےآئی ہے، یہ ناقابل قبول ہے، ہم نے بل پر صحافیوں کےساتھ ڈیڑھ سال مشاورت کی ، ہماری محنت پر اپوزیشن نے بےایمانی کی۔

 شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میں نےاج تک انسانی حقوق سے متعلق کوئی بل مسترد نہیں کیا، لیکن ہمارے بل کی نقل کی گئی یہ قابل قبول نہیں،اپوزیشن ہمارےبل میں تجاویز دےسکتی ہےلیکن نقل کرنادرست نہیں۔

اس پر  پیپلز پارٹی کی نفیسہ شاہ نے جواب دیا کہ ان پر نقل کا الزام نہ لگائيں ، ان کا پیش کیا گيا بل 2012 سے گھوم رہا ہے، نقل توپی ٹی آئی حکومت نےکی ہے، میرے بل کی وجہ سے ہی شیریں مزاری اپنا بل لے کر آئی ہیں۔

شیریں مزاری نے جواب دیا کہ نفیسہ شاہ جھوٹ بول رہی ہیں، میں نے بل کسی ڈرافٹس مین سے تیار نہیں کرایا، نفیسہ شاہ کابل2012 کا ہے تو تب انہوں نے منظور کیوں نہ کرایا۔

مزید خبریں :