05 جولائی ، 2021
کراچی بورڈ پہلے ہی پرچے میں فیل ہوگیا اور میٹرک کے امتحانات مذاق بن گئے، طلبہ امتحانی مرکزپہنچ گئے پر پرچے وقت پر نہ پہنچے،شدید بے نظمی نے انتظامی معاملات کی قلعی کھول دی۔
آج پرچہ شروع ہونے میں10، پندرہ منٹ نہیں ، دو ، سے ڈھائی گھنٹےکی تاخیر ہوئی اور کہیں کہیں تو دوسری شفٹ میں پرچہ پہنچا۔
دوسری جانب میٹرک کے بچوں کا امتحان باہر بیٹھے والدین کا بھی امتحان بن گیا، کچھ سینٹرز پر والدین اور طلبہ کا احتجاج بھی ہوا۔
ابوالحسن اصفہانی روڈ پر نجی اسکول کی انتظامیہ اسکول کو امتحانی مراکز بنائے جانے سے لاعلم نکلی، بورڈ سے پیپر بھی نہ پہنچا اور اسکول کے باہر طلبہ اور والدین انتظار کرتے رہ گئے۔
انتظامیہ کی نااہلی کے باعث متعدد بچوں کا سال ضائع ہونے کا خدشہ ہے، دوسری جانب نقل مافیا نے بھی کوئی سُستی نہ برتی۔
کراچی بورڈ کے تحت فزکس کا پرچہ صبح 9:30 پر شروع ہوا جو 9 بج کر 34 منٹ پر آؤٹ ہوگیا۔
بورڈ کے قواعد و ضوابط کے مطابق پیپر شروع ہونے کے ایک گھنٹے بعد تک کوئی طالبعلم پیپر دے کر باہر نہیں آسکتا اس سے پیپر نقل مافیاکے ہاتھ لگنے کا خدشہ ہوتا ہے لیکن فزکس کے پیپر میں امتحان شروع ہونے سے 4 منٹ بعد ہی پرچہ آؤٹ ہوگیا۔
فزکس کا پرچہ آؤٹ ہونے کے باوجود بھی بورڈ کی جانب سے امتحان کو منسوخ نہیں کیا گیا۔