06 اگست ، 2021
لاہور کے علاقے ہنجروال سے اغوا کی جانے والی چاروں لڑکیوں کو عدالت کے حکم پر میڈیکل کروانے کے بعد چائلڈ پروٹیکشن بیورو پہنچا دیا گیا جبکہ گرفتار خواتین کو جیل اور دیگر ملزمان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
ہنجروال سے اغوا ہونے والی چاروں لڑکیوں اور ملزمان سے پولیس نے تفتیش کی، لڑکیوں نے بتایا کہ ایک ملزم نے انہیں نشہ آور مشروب پلایا اور ساہیوال لے گئے، ایک گاڑی میں کنزا، شہزاد اور اس کی بیوی جبکہ دوسری گاڑی میں باقی تینوں لڑکیاں ساہیوال پہنچیں۔
کنزہ نے بتایا کہ شہزاد اسے ساہیوال میں اپنے گھر لے گیا جہاں پہلے سے گڑیا نامی لڑکی موجود تھی، انعم، عائشہ اور ثمرین کو شہزاد اپنے دوست آصف کے گھر چھوڑ آیا تھا۔
لڑکی کنرہ کے مطابق ملزم شہزاد ساہیوال میں قحبہ خانہ چلاتا ہے جبکہ آصف کی بیوی زینت ڈانس کے لیے لڑکیوں کو بیرون ملک بھجواتی ہے۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے پریس کانفرنس میں بچیوں کی بازیابی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ملزمان نے ایک لڑکی کا فون آن کیا تو ان کی لوکیشن کا پتا چل گیا جبکہ ملزمان نے ون فائیو پر بھی بچیوں کی اطلاع دی جس پر بچیوں کو تحویل میں لے لیا۔
ڈی آئی جی شارق جمال کا کہنا تھا کہ چاروں لڑکیوں کو مکروہ دھندے کے لیے اغوا کیا گیا اور ایک لڑکی کو ایک لاکھ روپے میں فروخت کر دیا گیا تھا۔
اس سے قبل ملزمان اور بچیوں کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس کی درخواست پر پانچوں مرد ملزمان کا 4 دن کا جسمانی ریمانڈ جبکہ دو خواتین ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ لاہور کے علاقے ہنجروال سے 30 جولائی کی شام ایک ہی گلی کے دو گھروں کی 4 بچیاں لاپتا ہو گئی تھیں جنہیں پولیس نے 5 روز بعد ساہیوال سے ڈھونڈ کر اپنی تحویل میں لیا تھا۔