Time 19 ستمبر ، 2021
پاکستان

وفاقی وزرا نے چیف الیکشن کمشنر پر اپوزیشن کی زبان بولنے کا الزام لگا دیا

وفاقی وزرا نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے کردار پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

وفاقی وز برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور وفاقی وزیر برائے سائنس ٹیکنالوجی شبلی فراز نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر فواد چوہدری کا کہنا تھاکہ الیکشن کمشنر کے کردار پر بہت تحفظات ہیں، الیکشن کمیشن اور الیکشن کمشنر دو مختلف چیزیں ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشین کےحق میں مواد کو ضائع کیا گیا اور الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر دانستہ اعتراضات کیے گئے۔

ان کا کہنا تھاکہ چیف الیکشن کمشنرکا جو گزشتہ دنوں رویہ رہا، اس پربات کرنے کی ضرورت پڑی ہے، الیکشن کمیشن کے جس انداز میں ای وی ایم پر تحفظات سامنے آئے یہ ایک سوچ کی عکاس ہے۔

فواد چوہدری کا کہناتھاکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خلاف باقاعدہ مہم چلائی جارہی ہے، اپوزیشن اور چیف الیکشن کمشنر ایک ہی زبان بول رہے ہیں، الیکشن کمیشن کے 2 ممبران آگے بڑھیں اور الیکشن کمشنر کے فیصلے پرنظرثانی کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اپنے آپ کو تنازعات سے علیحدہ کریں، اگر چیف الیکشن کمشنر خودکوتنازعات سےعلیحدہ نہیں کرسکتے تو استعفیٰ دے کر سیاست میں آئیں۔

اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ شیطان بھی دھرنا دےگا تو مریم نواز، شہبازشریف اور بلاول بھٹو زرداری اس کے پیچھے بیٹھ جائیں گے اور شیطان کےساتھ مل کرتالیاں بجانا شروع کردیں گے، جب ہم اصلاحات کرنےجارہےہیں تو آپ ہر قدم پر روڑے اٹکا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی شبلی فراز نے الیکشن کمیشن کو خبردار کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا منصوبہ 2028 پرنہیں جانےدیا جائےگا، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اس بل کو منظور کرایا جائے گا۔ 

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں ہی الیکشن کمیشن آف پاکستان نے الزامات پر وفاقی وزیر فواد چوہدری اور اعظم سواتی کو نوٹس جاری کیے ہیں اور الزامات کے ثبوت بھی طلب کیے ہیں۔

مزید خبریں :