07 نومبر ، 2021
پاکستان کے ایک نجی ٹی وی کی میزبان ندا یاسر اِن دنوں قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم سے ماضی میں کیے گئے انٹرویو کے باعث تنقید کی زد میں ہیں۔
ندا یاسر نے 2018 میں بابر اعظم کا ایک انٹرویو کیا تھا جس میں ان کے ہمراہ آل راؤنڈر عماد وسیم بھی موجود تھے۔
دوران انٹرویو ندا یاسر بابر اعظم سے ان کی شادی کے بارے میں بات کرتی نظر آئیں، ندا نے پوچھا کہ بابر کو اپنے لیے کیسی لڑکی کی تلاش ہے، جس پر بابر نے کہا کہ لڑکی سمجھدار ہونی چاہیے۔
ندا یاسر نے پھر بابر اعظم سے سوال کیا کہ کیا آپ کو ایسی لڑکی چاہیے جو آپ کو بیڈ ٹی دے، صبح آپ کے کپڑے استری کرے اور آپ کیلئے کھانا پکائے؟ جس پر بابر نے طنزیہ جواب دیا کہ کیا میں بچہ ہوں جو صبح اسکول جاتا ہے، مجھے شادی کے لیے ایسی لڑکی چاہیے جو مجھے اور میرے گھر والوں کو سمجھے۔
سوالوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ندا نے لڑکی کی ظاہری شخصیت پر بات کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا لڑکی کی آنکھیں بڑی ہونی چاہئیں؟ قد لمبا ہو، بال لمبے ہوں یا پھر چھوٹے قد کی اور موٹی لڑکی بھی چلے گی؟
بابر نے جواب دیا کہ مجھے یہ سب چیزیں نہیں چاہئیں، بس ایسی لڑکی ہو جو مجھے اور میرے گھر والوں کو سمجھے۔
ندا یاسر نے پھر سوال کیا تو کیا آپ کیلئے موٹی اور چھوٹے قد کی لڑکی ٹھیک ہوگی؟ جس پر قومی کرکٹر نے جواب دیا کہ بہت زیادہ موٹی نہیں بس نارمل ہونی چاہیے۔
ندا نے پوچھا کہ سانولی لڑکی بھی چلے گی یا آپ کو گوری رنگت والی لڑکی چاہیے؟ جس پر بابر نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ مجھے کوئی بھی لڑکی چلے گی۔
ندا کا یہ پرانا انٹرویو ایک مرتبہ پھر موضوعِ بحث ہے جس پر صارفین غصے کے ساتھ ندا یاسر کے الفاظ کے چناؤ پر تنقید کر رہے ہیں۔