28 نومبر ، 2021
لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن سے قبل سیاسی جماعتوں کی جانب سے ووٹرز سے قرآن پاک پر حلف لیکر ووٹ خریدنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
این اے 133 ضمنی الیکشن کی انتخابی جنگ حلقے سے نکل کر سوشل میڈیا پر آ گئی ہے اور پیسوں کے بدلے ووٹ خریدنے کی مبینہ ویڈیوز وائرل ہو رہی ہیں۔
5 دسمبر کو ہونے والے ضمنی الیکشن سے قبل مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی جانب سے ایک دوسرے پر ووٹ خریدنے کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے کارکن محمد عارف نے الیکشن کمیشن کو تحریری شکایت درج کرائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پیپلزپارٹی والے حلقے میں ووٹوں کی خریداری کر رہے ہیں۔
محمد عارف کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار حلف لےکر ووٹر کو 2 ہزار روپے دے رہے ہیں۔
سیکرٹری انفارمیشن پیپلز پارٹی پنجاب شہزاد چیمہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ایسی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں، ایسی ویڈیوز دونوں جماعتوں کی طرف سے وائرل ہو رہی ہیں۔
شہزاد چیمہ نے کہا کہ پارٹی نے کسی کو نہیں کہا کہ کسی کو پیسے دیں، یہ ہتھکنڈے الیکشن خراب کرنے کے لیے ہیں، اگر کسی سطح پر یہ ہوا ہے تو پیپلزپارٹی اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی جانب سے بھی سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو شیئر کی گئی ہے جس کے ساتھ انہوں نے ایک کیپشن بھی تحریر کیا ہے۔
اعجاز چوہدری نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ن لیگ کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا، لاہور میں این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں خواتین کو قرآن پاک پر حلف لیکر ووٹ کے بدلے پیسے دیے جا رہے ہیں۔
تحریک انصاف کے سینیٹر نے اپنے پیغام میں مزید لکھا کہ اسی وجہ سے ن لیگ والے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے خلاف ہیں۔
خیال رہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 133 پر ضمنی الیکشن 5 دسمبر کو ہو گا، یہ نشست مسلم لیگ ن کے پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔