15 فروری ، 2012
اسلام آباد … پاک بھارت تجارتی مذاکرات کے بعد مشترکا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تجارت کے لئے اشیاء کی مختصر منفی لسٹ کو فروری کے آخر تک حتمی شکل دیدے گا جبکہ منفی لسٹ کو بتدریج ختم کرنے کا عمل 2012ء کے آخر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ مشترکا اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جب بھارت کے ساتھ موسٹ فیورٹ نیشن کے طور پر تجارت شروع ہو گی تو سیفٹا کی حساس لسٹ میں شامل اشیاء کے سوا باقی پر پاکستان زیادہ سے زیادہ 5 فیصد ٹیرف وصول کرے گا۔ مشترکا اعلامیے کے مطابق اٹاری واہگہ بارڈر پر تجارت کے لئے خصوصی چیک پوسٹ اپریل 2012ء تک آپریشنل ہو جائے گی۔ بھارت کی تجویز پر مونا باوٴ کھوکھرا پار روٹ سے تجارت کے لئے مشترکہ ورکنگ گروپ بھی تشکیل دے دیاگیا ہے جو 4 مارچ کو ہونے والے پاک، بھارت سیکریٹریز تجارت کے اجلاس میں رپورٹ پیش کرے گا۔ بھارت سے بجلی درآمد کے حوالے سے ماہرین کے گروپ کا اجلاس بھی اگلے ماہ لاہور میں ہو گا جس میں بجلی درآمد کرنے کے طریقہ کار کو حتمی شکل دی جائے گی۔ بھارت سے پیٹرولیم مصنوعات پاکستان درآمد کرنے کے حوالے سے ماہرین کا پہلا اجلاس بھی آئندہ ماہ کے اوائل میں نئی دہلی میں ہوگا۔ دونوں ممالک میں بینک برانچز کھولنے کے حوالے سے سینٹرل بینکس کا اجلاس مارچ کے وسط میں ممبئی میں ہو گا۔